پاکستان آرمی نے گوادر میں بم دھماکے بعد شہریوں کے لیے نئی پالیسیوں کا اعلان کردیا

1087

دی بلوچستان پوسٹ بیورورپورٹ

گزشتہ روز ہونے والے بی ایل ایف کے حملے کے بعد پاکستانی فوج نے گوادر میں نئی پالیسیوں کا اعلان کردیا ہےجو کہ غیر اعلانیہ کرفیو کے زمرے میں آتے ہیں۔

ان اعلان کردہ پالیسیوں کے مطابق شہر کے کسی بھی کونے میں دھماکہ یا مزاحمتی کوشش کے بعد فوج تمام راستوں کو بلاک اور قریب موجود لوگوں کے خلاف کاروائی سمیت شہر میں داخل اور باہر جانے والی گاڑیوں کو روک کر تلاشی لے گی۔

ذرائع کے مطابق پاکستان آرمی گوادر کے سربراہ برگیڈیئر کمال کی صدارت میں گزشتہ شب ایف ڈبلیو کے اہلکاروں پر بم حملے کے بعد پیش شدہ سیکیورٹی کی صورتحال پر ایک اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں فوجی افسران کے علاوہ قابل اعتماد ضلعی انتظامیہ کے آفسران بھی شریک تھے۔

اجلاس میں گوادر کے حوالے سے سیکیورٹی کو مد نظر رکھ کر نئی سخت پالیسیوں کا اعلان کیاگیا جس کے مطابق آئندہ شہر کےکسی کونے میں دھماکہ یا کسی نوعیت کی مزاحمتی کوشش کے بعد شہر کا مکمل کنٹرول فوج سنبھال کر تمام راستوں کی ناکہ بندی کریگی اور قریب موجود شہریوں کے خلاف فوری کاروائی بھی کی جائیگی۔

شہریوں کو سختی سے تاکید کی گئی کہ وہ ایسے موقع پر گھروں سے باہر نہ نکلیں تاکہ کسی قسم کے کاروائی سے خود کو بچا سکیں۔

دھماکہ یا ایسی نوعیت کی کاروائیوں کے بعد شہر کے تمام داخلی و خارجی راستوں کو بند کرکے شہر سے باہر جانے اور آنے والے گاڑیوں کو قریبی چیک پوسٹ کے قریب روک کر ان کی تلاشی لی جائیگی۔

روکے گئے گاڈیوں کو شہر کی کلیرنس مکمل ہونے پر فوجی احکامات کے بعد اجازت دی جائیگی۔

راستے بند ہونے کی صورت ہسپتال جانے والے مریض کو کسی ڈاکٹر کا اجازت نامہ یا ہسپتال کی سرٹیفکیٹ دکھانا لازمی ہوگا جبکہ فلائیٹ پہ جانے والے شخص کو جہاز کا ٹیکٹ اور ضروری سفری دستاویزات بھی لازمی دکھانے ہونگے۔

شہریوں اور گاڑی والوں کے لیئے ایک مخصوص نمبر معتارف کیا جائے گا جس پہ کال کرکے وہ راستوں کی بندش اور کھلنے کے بارے میں معلومات حاصل کر سکیں گے۔

1 COMMENT

  1. ریاستی گماشتوں نے گوادر پر “قبضہ ” ضرور کر نا ہے چاہے اسکے لیے غیر آئینی اقدامات کرنے پڑیں

Comments are closed.