منظم سازش کے تحت پشتون زبان ثقافت پر اغیار کے کہنے پر جنگ مسلط کئے گئے ہے ، اصغر خان اچکز ئی

288

پشتون رسالہ لورالائی بلوچستان کے زیر اہتمام میونسپل کمیٹی ہال میں ایک روزہ پشتون قومی خودمختیاری سمینار منعقد ہوا جسکی صدارت چیف ایڈیٹر حیات روغانی جبکہ سیمنار کے مہمان خصوصی عوامی نیشنل پار ٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی تھے سیمنار سے حیات خان حیات نمائندہ لورالائی محمد عمر ساغر پشتو ادبی ملگری کے صدر رشید حقمل پروفیسر یونس نورزئی باچاخان مرکز کے تجزیہ نگار اورنگ زیب خان اے این پی کے صوبائی جوائنٹ سیکریٹری جمال الدین رشتیاء مرکزی کمیٹی کے ممبرجاوید خان کاکڑ ضلعی صدر بسم اللہ خان لونی چیف ایڈیٹر پشتون رسالہ حیات روغانی نے بھی خطاب کیا،

سیمنار سے مہمان خصوصی اے این پی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پشتون رسالہ باچاخان کا نا ختم ہونے والا اقدامات کا سلسلہ ہے باچا خان کا اس میں اہم کردار ہے اور تمام بشتونوں کی چاہے وہ کسی بھی ملک میں ہو انکی وحدت کا اہم زریعہ ہے،

پشتون رسالہ مئی 1928ء میں اسکی اشاعت شروع کی گئی پشتون رسالہ اور پشتون ایک نام نہیں بلکہ نظریہ کا نام ہے اس میں آزادی ننگ غیرت ثقافت اور اپنے حقوق کے لئے لڑنا شامل ہے جب تک روئے زمین پر ایک بھی پشتون زندہ ہوگا دنیا کی کوئی طاقت اسے ختم نہیں کر سکتی،پشتون اور سیاست لازم و ملزوم ہے کیو کہ پشتون اور پشتون رسالہ اور پشتون قومی تحریک میں اکابرین اور رسالوں کا اہم کردار رہا ہے اور اسکے لئے اکابرین نے بہت سی قربانیا ں دی ہیں

آج ایک منظم سازش کے تحت اغیار اور سامراجی قوتوں کے ایماپر مذہب اور نام نہاد قوم پرستوں کے منفی سیاست کی وجہ سے ہمارے وسائل کلچر زبان رسم ورواج اور تاریخ پر اور اسے ختم کرنے کے لئے ہم پر جنگ مسلط کی گئی ہے دنیا کے تمام قوموں کو اور خصوصاََ پاکستان میں قوموں کو اپنے رسم و رواج ثقافت کا حق حاصل ہے تو پر پشتون قوم پر ایسی پابندی کیوں؟ اور پشتون قوم کو حقوق مانگنے پر غدار کیو کہا جاتا ہے ہم کسی کے زبان اور ثقافت کے خلاف نہیں ہیں تو کسی دوسرے کو بھی ہمارے معاملات میں دخل کی اجازت نہیں دینگے ۔

آج پاکستان میں سب سے زیادہ سب سے زیادہ بولی جانے والی زبان پشتو ہے اور تقریباََ آٹھ کروڑ عوام پشتو بولتے ہیں لیکن اسکے باوجود پشتون رسالہ کو وہ اہمیت نہیں دی گئی ہے جو اسے دینی چائیے،آج مذہب کو کرسی اور اقتدار کے لیئے استعمال کرنے والے اور بلوچستان میں نام نہاد قوم پرست کے سربراہ محمد خان اچکزئی عوام کو یہ بتایءں کہ اس نے پشتونوں اور مذہبی پارٹی کے قائد مولانا فضل الرحمن اور مولانا سمیع الحق کس خدمات کے عیوض نواز شریف کے ساتھ کھڑے ہیں اور وہ کس کے کہنے پر اور کس کے حکم پر ہر وقت اسنے پشتونوں اور فاٹا کا کھل کر مخالفت کی ہے فاٹا کا انہضام ہر صورت میں خیبر پختونخواہ کے ساتھ ہوگا اور دنیا کی کوئی طاقت اسے روک نہیں سکتا، مذہب پرستوں نے 1984ء میں اسرائیل امریکہ اور ضیاء الحق کی قیادت میں افغانستان میں افغانستان کی تباہی کے لئے جو جہاد کیا تھا وہ جہاد نہیں فساد تھاانہوں نے کہا کہ کارکن پشتون رسالے کے تین ہزار ٹارگیٹ کو پورا کریں اور رسالہ کے پیغام کو گھر گھرتک پہنچائیں۔