بلوچستان کے علاقے دکی میں کوئلہ کان میں گیس بھرنے سے دم گھٹنے کے باعث دو کانکن جاں بحق
اطلاعا ت کے مطابق دکی میں مقامی کوئلہ کان میں زہریلی گیس بھرنے سے دو کانکن علی محمد اور سلطان محمد جاں بحق ہو گئے لاشوں کو ضروری کا رروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کر دیا گیا۔
مزدوروں کے لئےبلوچستان کے کوئلے کے کان کام کے لئے سب سے خطرناک جگہوں میں سے ایک ہیں، جہاں بڑی تعداد میں اموات ہوئی ہیں۔ کوئلے کے کان جو کہ براہ راست اور بلاواسطہ حکومتی ادارے پاکستان منرل ڈیولپمنٹ کارپوریشن اور پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ کے ماتحت چلتے ہیں، وہاں صحت اور حفاظتی پالیسی نا ہونے کے برابر ہیں۔
بلوچستان میں پچھلے دس سالوں میں اب تک ڈیڈھ سو کے قریب گیس کے دھماکے ہوئے ہیں، جس میں سینکڑوں مزدوروں کی ہلاکت ہوئی ہے۔
مزدورں کے لئے مہم چلانے والوں اور ریسرچرز نے اکثر اس بات پر زور دیا ہے کہ کان کنی کے جدید طریقے لاگو کی جائیں اور کان کنوں کو ذاتی حفاظتی سامان بھی مہیا کی جائیں، جن میں سانس کے لئے ماسک، چشمے، آکسیجن سیلنڈر اور گیس کی مقدار کو بھانپنے والے آلات شامل ہیں۔