خضدار مقامی ہوٹل میں ایک شخص نےمبینہ طورپر خود کو گولی مارکرخودکشی کرلی۔
تفصیلات کے مطابق سلطان ابراہیم خان روڈ کے رہائشی نوجوان حسن مردوئی نے کینسر کے مرض سے دلبرداشتہ ہو کر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی۔
واضح رہے کہ بلوچستان میں کینسر کے ہسپتال نہ ہونے کے باعث مریضوں کو علاج کیلئے کراچی یا لاہور جانا پڑتا ہے۔ جہاں ہسپتالوں اور ادویات کا خرچہ کئی افراد کے پہنچ سے باہر ہوتا ہے۔
پچھلےہی سال دو نوجوان طالبعلم خضدار کے رہائشی ریحان رند اور نوشکی کے رہائشی شہ مرید کینسر کی نظر ہو گئے تھے۔
بلوچستان میں سماجی کارکنوں کا دیرینہ مطالبہ ہے کہ کم سے کم ایک کینسر ہسپتال جلد سے جلد تعمیر کی جائےتاکہ بلوچستان کے ہونہارنوجوان اس مرض کا شکار ہونے سے بچ سکیں ۔