جرمنی میں فری بلوچستان موومنٹ کا احتجاج

295

جرمنی فری بلوچستان موومنٹ کے زیر اہتمام جرمنی کے شہر گٹنگن میں چین کے نیشنل ڈے کے موقع پر احتجاجی ریلی نکالی گئی اور شہر کے ریلوے اسٹیشن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔

نابل گٹگن سے نکالی گئی احتجاجی ریلی شہر کے سڑکوں سے ہوتا ہوا ریلوے اسٹیشن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کی شکل اختیار کیا ۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن میں بلوچستان پر پاکستانی مظالم اور نام نہاد پاکستان چین اکنامک کوریڈور کے خلاف نعرہ درج تھے ۔

اس موقع پر ہزاروں کی تعداد میں پمفلٹ تقسیم کیے گئے اور لوگوں کو آگہی دی گئی ۔

احتجاجی مظاہرے سے فری بلوچستان موومنٹ کے رہنما سمیر بلوچ ،فتح بلوچ کرد رہنما عاقی کرد جرمن ایکٹوسٹ ٹینا اسٹفن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت بلوچستان میں پاکستان کا بدترین جبر و تشدد جاری ہے اور بلوچستان میں میڈیا مکمل بلیک آوٹ ہے جہاں روزانہ کی بنیاد پر آپریشن کیا جارہا ہے ۔پاکستان بلوچ قومی تحریک آزادی کو کچلنے کے لیے بلوچستان میں بنگلہ دیش طرز کا آپریشن نسل کشی شروع کر رکھا ہے اور چین اس خونی آپریشن اور بلوچ قومی نسل کشی میں پاکستان کے ساتھ ساتھ ہے اور گوادر پورٹ اکنامک کوریڈور کے نام نہاد منصوبہ کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے بلوچستان میں بلوچ آبادیوں پر بمبار منٹ اور بدترین فوجی آپریشن کیا جارہا ہے ۔

جرمن عوام سے اپیل کیا گیاکہ وہ اپنے نمائندوں پر زور دیں کے وہ بلوچستان کے مسائل کو اپنے پارلیمنٹ میں اٹھائیں اور مہذب دنیا پاکستانی مظالم کا نوٹس لے ۔

فری بلوچستان موومنٹ کے احتجاج میں جرمن ایکٹوسٹ اور بلوچ آزادی پسند تنظیموں بلوچ نشنل موومنٹ اور بلوچ ریپبلکن پارٹی کے کارکنوں نے بھی شرکت کی۔