بی ایل ایف اور بی ایل اے اشتراک عمل کیلئے راضی ہوگئے ۔ گہرام بلوچ

1164

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے اپنے ایک پالیسی بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ اور بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کی قیادت کے درمیان تین مہینے کی طویل گفت و شنید کے بعد ایک کامیاب مزاکرات میں دونوں تنظیموں کی قیادت اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ حالات کی نزاکت کو سمجھ کر بلوچستان کی آزادی کیلئے اشتراک عمل کا فارمولا اپنایا جائے۔ ہم جلد ہی اپنے تمام کمانڈ اور کنٹرول نیٹ ورک کو باقاعدہ مطلع کریں گے کہ بلوچستان کے ہر کونے میں بی ایل اے کے ساتھ اشتراک عمل شروع کریں۔ ہمارا ہدف اور مقصد ایک ہی ہے، اس میں اختلاف رائے ضرور ہوتی ہے لیکن ہم اپنے عظیم مقصد آزاد بلوچستان کے حصول کیلئے اشتراک عمل کا اعلان کرتے ہیں۔ تمام آزادی پسندوں کو دعوت دیتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ وہ اس اشتراک عمل کا حصہ بنیں گے۔ ہم بی ایل اے کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ وہ وقت و حالات کی سنگینی کو دیکھ کر اشتراک عمل کیلئے راضی ہوگئے ہیں۔
گہرام بلوچ نے کہا کہ طویل جدو جہد میں مسلح سیاست اور سرفیس سیاست میں بھی اختلافات ہوسکتے ہیں مگر ان کو حل کرنا دانشمندی ہے۔ اس کیلئے بی ایل ایف کی قیادت ہر ممکن کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے۔ جس طرح چند سالوں سے بی ایل اے کی آپریشنل قیادت اور ان کے دوسرے رہنماؤ ں سے اختلافات رہے، جنہیں ختم کرنے کیلئے ہم نے مختلف اوقات میں مختلف ذرائع سے کوششیں کیں۔ اس کوشش میں اکثر لوگوں نے دونوں اطراف سے سنجیدگی کا مظاہرہ کیا اور آج ہم ایک بہتر نتیجے پر پہنچ کر مشترکہ کارروائیوں کیلئے تیار ہیں۔ یقیناًیہ دشمن کیلئے بری خبر اور بلوچ قوم کیلئے خوشخبری ہے۔
گہرام بلوچ نے کہا کہ قابض ریاست جس درندگی سے بلوچ نسل کشی میں مصروف ہے، اس میں بلوچ قومی اتحاد، اشتراک عمل اور ایک دوسرے پر اعتماد ایک ضروری امر بن چکاہے۔ بی ایل ایف کی قیادت اس بات پر قائل ہے کہ بلوچ قومی تنظیمیں مستقبل میں ایک گرینڈ الائنس تشکیل دیں جو پاکستان کا ہر محاذ پر سخت مقابلہ کرکے دشمن کو مزید تکلیف پہنچا کر بلوچستان پر قبضہ ختم کرنے پر مجبور کرے۔ پاکستان کی بربریت جس نہج پر پہنچی ہے اس کا بھرپور جواب ہمیں اتحاد اور اتفاق سے دینا ہوگا۔