بلوچستان میں اخبارات کی ترسیل بند ہونا شروع

321

اطلاعات کے مطابق بلوچ علیحدگی پسند مسلح تنظیموں کی جانب سے 24 اکتوبر کے الٹی میٹم بلوچستان کے پرنٹ والیکٹرونکس میڈیا بائیکاٹ كے سلسلے میں کوئٹہ سے پنجگور آنے والے اخبارات کی ترسیل کے عمل کو روک دیا گیا

ٹرانسپورٹس ذرائع کے مطابق ہمیں گزشتہ دن مسلح تنظیموں کی جانب سے تنبیہ لیٹر موصول ہوئے ہیں جسکی وجہ سے اخبارات لے جانے سے معذرت خواہ ہیں۔

دوسری جانب ٹی بی پی خضدار کے نامہ نگار نے بتایا کہ آج  خضدار میں بھی ٹرانسپورٹرز نے اخبارات لانے سے انکار کر دیا ہے۔

یاد رہے کہ رواں ماہ میں تین مسلح آزادی پسند تنظیموں بی ایل ایف، بی ایل اے اور یو بی اے نے بلوچستان میں میڈیا کے جانبدارانہ کردار کے متعلق بیانات میں نیوز ایجنسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئےان سے اپیل بھی کی کہ وہ بلوچستان میں اپنے یکطرفہ رویے کو سدھاریں اور صرف ریاستی تشہیری ادارے بننے کے بجائے غیر جانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بلوچستان میں ہونے والے ظلم و جبر اور حقیقی حالات کو بھی عوام و دنیا کے سامنے بیان کریں۔

چند روز قبل بی ایل ایف نے  بیان جاری کرتے ہوئے میڈیا کو 24 اکتوبر تک کا الٹیمیٹم دیا تھا اور مطلبات پورے نہ ہونےکی صورت میں بلوچستان میں اخباروں کی ترسیل بند کرانے کی دھمکی بھی دی تھی۔

دوسری جانب تمام الیکٹرونک و پرنٹ میڈیا ہاوسس کی جانب سے کوئی خاطر خواہ عمل و جواب سامنے نہ آنے کی صورت میں مسلح تنظیموں کی جانب سےگزشتہ دنوں بلوچستان کے تمام علاقوں میں پمفلٹ تقسیم کیئے گئے جس میں عوام اور ٹرانپورٹس زرائع سے بایئکاٹ کی اپیل کی گئی تھی