افریقہ کے ملک نائیجر میں ایک حملے کے نتیجے میں امریکی فوج کے اسپیشل آپریشنز کمانڈ کے تین اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہوگئے ہیں۔
امریکی حکام کے مطابق حملہ بدھ کی شب نائیجر کے جنوب مغربی علاقے میں کیا گیا اور امکان ہے کہ اس میں افریقہ میں سرگرم القاعدہ کی مقامی شاخ کے جنگجو ملوث تھے۔
امریکی فوج کی افریقہ کمانڈ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فوجیوں پر حملہ اس وقت کیا گیا جب وہ نائیجر کی فوج کے اہلکاروں کے ہمراہ پڑوسی ملک مالی کی سرحد کے نزدیک گشت کر رہے تھے۔
بیان کے مطابق زخمی ہونے والے دونوں اہلکاروں کو دارالحکومت نیامے منتقل کردیا گیا ہے جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
زخمی اہلکاروں کو جلد ہی مزید علاج کے لیے جرمنی منتقل کردیا جائے گا۔
فرانس کی فوجی قیادت میں مالی میں 2014ء میں القاعدہ کے خلاف ایک بڑی کارروائی شروع کی گئی تھی لیکن کئی سال گزرنے کے باوجود اب بھی شدت پسند تنظیم کے جنگجو نائیجر اور مالی کے سرحدی علاقوں میں سرگرم ہیں۔
اس فوجی کارروائی میں فرانس کے ہزاروں فوجی اہلکاروں کے علاوہ جرمنی، مالی، نائیجر اور خطے کے دیگر ملکوں کے فوجی دستے بھی شریک ہیں۔
افریقی کمانڈ کے مطابق امریکی فوج کے اسپیشل آپریشنز فورس کے کچھ اہلکار نائیجر کی فوج کو شدت پسندی سے نمٹنے کی تربیت دینے اور انسدادِ دہشت گردی کی کارروائیوں میں معاونت کے لیے نائیجر میں تعینات ہیں۔
امریکی محکمۂ دفاع ‘پینٹاگون’ نائیجر کے شہر اگادیز کے نزدیک ایک فوجی اڈہ بھی تعمیر کر رہا ہے جہاں ڈرون تعینات کیے جائیں گے جو خطے میں انسدادِ دہشت گردی کی کارروائیوں میں معاونت کریں گے۔
امریکی فوج کی افریقی کمانڈ کے مطابق فوجی اڈہ تاحال زیرِ تعمیر ہے جس کے باعث امریکی فوج نائیجر کے ایک مقامی ہوائی اڈے کو ڈرون پروازوں کے لیے استعمال کر رہی ہے۔