گوادر میں پانی بحران :واٹر ٹینکر کی قیمت پندرہ ہزار روپے تک جا پہنچی

434

بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں پانی کا بحران تاحال حل نہیں ہوسکا، اس سنگین صورتحال پرگوادر کے شہری شدید پریشانی سے دوچار ہیں جبکہ قوم پرست سیاسی جماعتیں بھی سراپا احتجاج بن گئی ہیں۔گوادر شہر، جیوانی، سربندر اور پشکان سمیت ملحقہ ساحلی آبادیوں کو پینے کاپانی فراہم کرنیوالا آکڑہ کور ڈیم بارشیں نہ ہونیکی بنا پر خشک ہوچکا ہے جس کی وجہ سے ان علاقوں میں پینے کے پانی کا بحران پیدا ہوچکا ہے، ذہنی اذیت کے شکار گوادر کے باشندے ان دنوں پانی کا ایک ٹینکر 15 ہزار روپے تک کا خریدکر استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔

زرائع کے مطابق گوادر کے شہری  کراچی سے تقریبا 12 ہزار روپے کا پانی کا ٹینکر منگواتے رہے ہیں اور اب حالات یہاں تک پہنچ گئے ہیں کہ لوگ نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں،پانی کا بحران حل کرنے کیلئے گوادر کے شہریوں کا مطالبہ ہے کہ گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے 98کروڑ روپے کے ڈی سیلی نیئیشن پلانٹ کو فوری فعال کیاجائے تاکہ سمندر کے کنارے آباد گوادر کے باسیوں کی پیاس بجھ سکے۔

گزشتہ کئی سالوں سے گوادر میں کھارے پانی کو میٹھا کر نے کا پلانٹ نصب کیا گیا ہے تا حال اس کو فعال نہیں بنا یا گیا جبکہ گوادر پورٹ کو پاک چائنا اقتصادی راہداری کے منصوبے کے ذریعے 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری اور گوادر کو دنیا بھر سے جوڑنے کیلئے کی جا رہے ہے۔ لیکن گوادر کے باسی آج بھی پینے کے صاف پانی سے محروم ہے

اواضح رہے کہ علاقے میں پینے کے پانی کی قلت اور آکڑہ کور ڈیم میں پانی کی کمی کے موقع پر گوادر کے مکین 12 سے15 ہزار روپے میں پانی کا ٹینکر خرید کر استعمال کر تے رہے ہیں