جنوبی عراق میں نصیریہ شہر کے قریب دو حملوں میں کم از کم 50 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
عراقی وزارتِ داخلہ نے ایک ترجمان نے بتایا کہ پہلے حملے میں بندوق برداروں نے ذی قار صوبے کے دارالحکومت نصیریہ کے قریب سڑک کے کنارے واقع ایک ریستوران پر دھاوا بول کر فائر کھول دیا۔
اس کے کچھ ہی دیر بعد ایک قریبی چوکی میں بم دھماکہ ہوا۔ ایک رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں کم از کم چار ایرانی بھی شامل ہیں۔
شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ان حملوں کے پیچھے اس کا ہاتھ ہے۔
خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حملہ آور حشد الشبابی کی وردیوں میں ملبوس تھے۔ یہ شیعہ تنظیم عراقی فوج کے ہمراہ دولتِ اسلامیہ سے لڑ رہی ہے۔
مشرقِ وسطیٰ میں بی بی سی کے نامہ نگار ایلن جانسٹن کہتے ہیں کہ دولتِ اسلامیہ کو حالیہ مہینوں میں عراق اور شام دونوں میں ہر محاذ پر پے در پے شکستوں کا سامنا ہے، تاہم وہ اب بھی حملے کرنے کی اہلیت رکھتی ہے۔