یوسین بولٹ سے دنیا کے تیز ترین ایتھلیٹ ہونے کا اعزاز چھن گیا۔ وہ ایک سو میٹر کی ریس میں صرف تین سیکنڈ پیچھے رہ جانے کے سبب اس اعزاز سے محروم ہو گئے ۔جسٹن گیلٹن اعزاز حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔
ورلڈ اتھلیٹک چیمپئن شپ لندن میں ہوئی جس میں یوسین بولٹ اور دیگر کھلاڑیوں کے 100 میٹر کی ریس میں حصہ لینا تھا۔ امریکہ کے دو ایتھلیٹ جسٹن گیلٹن اور کول مین، ان کےسخت حریف تھے۔
ورلڈ چیمپئن شپ کے 100 میٹر سپر نٹ میں جسٹن گیلٹن نے مقررہ فاصلہ 9 اعشارہ 92 سیکنڈ، کول مین نے 9 اعشارہ 94 سیکنڈ اور خود یوسین بولٹ نے یہ فاصلہ 9 اعشاریہ 95 سیکنڈ میں طے کیا۔
تینوں کھلاڑیوں کو بالترتیب گولڈ، سلور اور کانسی کا میڈل دیا گیا۔ جسٹن گیلٹن نے ریس جیتنے کے بعد یوسین بولٹ کو خصوصی انداز میں ان کے سامنے زمین پر بیٹھ کر اور سر جھکا کر زبردست خراج تحسین پیش کیا۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، یوسین بولٹ آئندہ ہفتے اپنی ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیں گے۔ وہ پچھلے چار سال سے دنیا کے تیز ترین ایتھلیٹ ہونے کا اعزاز اپنے پاس رکھتے تھے۔
یوسین کا تعلق جمائیکا سے تھا، جبکہ نئے کھلاڑی 35سالہ جسٹن گیلٹن امریکی ہیں۔ ریس میں دوسرے نمبر پر آنے والے کرسچین کول مین 21سال کے ہیں اور ان کا تعلق بھی امریکہ سے ہے۔