فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کابل پولیس کے ترجمان عبدالباسط مجاہد کا کہنا ہے کہ ایک خود کش بمبار نے کابل میں قائم ایک امام بارگاہ میں خود کو دھماکے سے اڑا لیا، جس کے نتیجے میں متعدد افراد کے جاں بحق ہونے کا خدشہ ہے تاہم فوری طور پر جاں بحق کی تفصیلات نہیں مل سکیں۔
ایک اور پولیس افسر محمد جمیل کا کہنا تھا کہ امام بارگاہ میں تاحال مسلح چھڑپیں جاری ہے جہاں لوگوں کی بڑی تعداد نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے موجود تھی۔
کابل پولیس حکام کا کہنا تھا کہ عینی شاہدین کے مطابق مسجد مں دھماکے کے بعد فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئی ہیں۔
ادھر طلوع نیوز کے مطابق وزارت داخلہ کے ترجمان نجیب دانش نے امام بارگاہ امام زمان پر حملے کی تصدیق کی ہے اور پولیس کے خصوصی دستے مسجد میں داخل ہوچکے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق متعدد مسلح افراد امام بارگاہ میں موجود ہیں جبکہ افغان سیکیورٹی فورسز نے امام بارگاہ اور اس کے اطراف کے علاقے کو گھیرے میں لے کر کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔