بلوچ مسلح آزادی پسند تنظیم بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے کہا کہ یکم اگست کو پاکستانی فوج نے ضلع کیچ کے علاقے تمپ نذر آباد میں آپریشن کے دوران بی ایل ایف کے شہری نیٹ ورک کے سرمچار ستار ولد ڈاکٹر محمد سکنہ دشت کھڈان کو اُٹھا کرآنکھوں پر پٹی باندھ کر کچھ فاصلے پر لے جا کر گولیوں سے بوندھ کر شہید کیا۔ پاکستان تمام عالمی قوانین کی پامالی کر رہاہے مگر عالمی طاقتیں اور ادارے مسلسل چشم پوشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ اس کا فائدہ اُٹھاکر پاکستان بلوچ قومی تحریک کو کچلنے کیلئے بلوچ نسل کشی کر رہا ہے۔ ساتھ ہی بلوچستان کی روادارانہ ماحول کو پراگندہ کرنے کیلئے مذہبی انتہا پسندی کی نشو ونما کر رہاہے، جو نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے خطے و دنیا کیلئے خطرے کی نشانی ہے۔
گہرام بلوچ نے شہید ستار بلوچ کو خراج تحسین اور سرخ سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ چار سالوں سے بی ایل ایف کے پلیٹ فارم سے شہری ذمہ د اریاں سر انجام دے رہاتھا۔ وہ ایک انتہائی نڈر اور قابل گوریلا جنگجو تھے اور انہوں نے چار سالوں میں نہایت احسن طریقے سے بلوچ قومی تحریک میں خدمات سرانجام دیں۔ قابض ریاست نے جولائی کے مہینے میں شہید ستار کے بھائی کو اُٹھاکر لاپتہ کیاتھا، جس کی ابھی تک کوئی خبر نہیں ہے۔
گہرام بلوچ نے مزید کہا کہ جمعہ کے روز سرمچاروں نے زعمران کے علاقے نوانو میں آرمی کیمپ کی چیک پوسٹ پر اسنائپر حملہ کرکے ایک فوجی اہلکار کو ہلاک کیا۔ یہ حملے بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔