بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ ضلع آواران کولواہ میں ایک ہفتے سے زائد عرصے سے جاری فوجی آپریشن میں سینکڑوں لوگ محصور ہیں اور بے یار و مددگار تپتی دھوپ میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔ مقامی لوگوں کے مطابق مال مویشی اور گھروں میں لوٹ مار کے بعد کئی گھر جلائے گئے ہیں اور بمباری سے کئی دیہاتوں کے صفحہ ہستی سے مٹنے کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔ کئی جگہوں سے بمباری کے نشانات مٹانے کیلئے کئی کلومیٹر علاقے کو ہر قسم کی آمد و رفت کیلئے بند کی گئی ہے۔


ترجمان نے کہا کل جنوبی کوریا کے شہر بوسان میں پاکستانی مظالم اور آواران سمیت پورے بلوچستان میں جاری فوجی آپریشن کے خلاف ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرہ بی این ایم جنوبی کوریا کے صدر نصیر بلوچ کی قیادت میں ہوا، جس میں جنوبی کوریا ہیومین رائیٹس کمیشن کے ممبر مس سیونجو اور افغان ایکٹوسٹ زرخان نے شرکت کی اور ہمدردی کا اظہار کیا۔ مظاہرین پاکستانی بربریت اور چین کی توسیع پسندی کے خلاف نعرے لگائے اور پمفلٹ تقسیم کئے۔