بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے عالمی مذہبی شدت پسند تنظیم جنداللہ پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ ہفتہ کے روز پنجگور کے علاقے پروم میں ایران سے منسلک سرحدی علاقہ زرغو میں سرمچاروں نے جنداللہ کے شدت پسندوں کے قافلے کی ایک گاڑی اور ایک موٹر سائیکل کو گھات لگا کر حملہ کیا۔ جس سے گاڑی اور موٹر سائیکل کو شدید نقصان پہنچا اور ان میں سوار آٹھ سے دس افراد تمام ہلاک ہوئے ہیں۔
جنداللہ کو پاکستانی آرمی اور خفیہ اداروں کی کھلی حمایت حاصل ہے۔ جنداللہ کی مدد کیلئے پروم سے آرمی قافلے سرحد کی جانب آنے لگے تو سرمچار بہترین حکمت عملی کے ذریعے پاکستانی فوج کے پہنچنے سے پہلے محفوظ جگہوں پر پہنچ گئے۔
گہرام بلوچ نے کہا کہ گزشتہ دنوں پروم کے علاقے ریش پیش میں پاکستانی فوج پر حملے کے بعد جن گاڑیوں نے سرمچاروں کا پیچھا کرنے کی کوشش کی وہ اسی جنداللہ کی گاڑیاں اور اشخاص تھے۔ یہ لوگ براہ راست پاکستانی فوج کے زیر دست بلوچ قوم کے خلاف سرگرم ہیں اور سرحد کے دونوں طرف مذہبی فرقہ واریت پھیلانے میں مصروف ہیں۔
گہرام بلوچ نے کہا کہ جمعہ کے روز پروم میں 2015 کو پاکستان کے سامنے سرنڈر کرنے والے ضمیر عرف مہران ولدحاجی بشیر کو فائرنگ کرکے ہلاک کیا۔وہ سرنڈر کرنے کے بعد باقاعدہ طور پر پاکستانی فوج کیلئے مخبری کا کام کرتا تھا۔ کئی دفعہ تنبیہ کے باوجود وہ بلوچوں کے قاتلوں سے ناطہ توڑنے سے انکاری تھا۔ تمام مخبروں کو تنبیہہ کرتے ہیں کہ وہ ہوش کے ناخن لیں اور ہمیں مجبور نہ کریں کہ ہم ان سے پاکستانی فوج جیسا سلوک کریں۔ انہیں پاکستان چھوٹی سی لالچوں کا دھوکہ دیکر بلوچ قوم کے خلاف کام پر آمادہ کرتا ہے تاکہ بلوچ بلوچ کے ہاتھوں مارے جائیں اور اسے وہ پروپگنڈہ کے طور پر استعمال کرسکے۔ مگر بی ایل ایف کسی دباؤ میں آئے بغیر مخبروں سے وہی سلوک کریگا جس کا وہ حقدار ہیں۔