عراق و شام سے 271 شدت پسند فرانس میں داخل ہوچکے ہیں

155

فرانس کے وزیر داخلہ جیرار کولوم کا کہنا ہے کہ عراق اور شام میں جنگ کے علاقوں سے 271 شدت پسندوں کی فرانس واپسی ہو چکی ہے اور سرکاری استغاثہ کے نمائندے ان تمام افراد کے ساتھ پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔

بعض رپورٹوں کے مطابق تقریبا 700 فرانسیسی شہری عراق اور شام میں داعش تنظیم کی صفوں میں شامل ہو کر لڑائی میں شریک ہیں۔ فرانس بھی دیگر یورپی ممالک کی طرح اس بات کے لیے کوشاں ہے کہ واپس لوٹ کر آنے والے جنگجوؤں کے ساتھ کس طرح سے نمٹا جائے۔

فرانسیسی اخبار ” Le Journal du Dimanche” کو دیے گئے انٹرویو میں کولوم نے بتایا کہ فرانس واپس لوٹنے والے شدت پسندوں میں 217 بالغ اور 54 کم عمر افراد ہیں جن میں سے بعض اس وقت زیرِ حراست ہیں۔ عراق اور شام میں مارے جانے والے فرانسیسی شدت پسندوں کی تعداد کے حوالے سے کولوم کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے کسی معلومات کی تصدیق مشکل ہے۔

اس سے قبل فرانسیسی اسپیشل فورسز کے کمانڈر نے رواں سال جون میں کہا تھا کہ ان کے یونٹ عراق کے شہر موصل میں سڑکوں پر ہونے والی لڑائی میں براہ راست صورت میں شریک ہیں۔ تاہم انہوں نے اس بات کی تردید کی کہ مذکورہ یونٹ خاص طور پر داعش تنظیم کے شانہ بشانہ لڑنے والے اُن شدت پسندوں کو نشانہ بنا رہے ہیں جو فرانس میں پیدا ہوئے۔