پاکستانی افواج نے آج کیچ کے علاقے زامران میں تازہ فوجی آپریشن کا آغاز کردیا ہے، اطلاعت کے مطابق آپریشن کے دوران کئی گھروں کو نظر آتش کردیا گیا ہے جبکہ متعدد افراد کو لاپتہ کرنے کے ساتھ ساتھ خواتین اور بچوں کو تشدد کا نشانہ بنانے گیا ہے۔
مزید معلومات کے مطابق اس فوجی آپریشن میں اب تک آٹھ افرد لاپتہ کیئے جاچکے ہیں، ان لاپتہ افراد کی شناخت ان ناموں سے کی گئی ہے: ولید ولد حاجی نصیر، زاهد ولد محمد عمر ، مختار ولد ریاض، مختار ولد محمد شریف ، مجیب ولد جنگیان، خیربخش ولد محمد کریم، سلیم ولد حاجی نصیر اور بهٹو ولدچاکر۔
جبکہ گزشتہ روز ڈیرہ بگٹی کے علاقے اوچ سے لاپتہ کیئے گیئے افراد میں سے مزید افراد کی شناخت ہوئی ہے، جن میں رسولا بگٹی، سنجر بگٹی، جونک علی بگٹی، شبیر بگٹی، دنگلہ بگٹی، عرضی بگٹی، لونگ بگٹی، ڈاکٹر بگٹی، احمدین بگٹی، ننڈو بگٹی، بہلا بگٹی اور عیدو بگٹی شامل ہیں۔
اس حوالے سے بات کرتے ہوئے بلوچ ریپبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان شیر محمد بگٹی نے کہا ہے کہ ” ڈیرہ بگٹی و کیچ میں پاکستانی فوج کی ننگی جارحیت کی شدید مزمت کرتے ہیں۔ ڈیرہ بگٹی کے علاقے اُوچ اور بیرون پٹ سے پاکستانی فوج نے آپریشن کرتے ہوئے 250 سے زائد افراد کو حراست میں لینے کے بعد سوئی میں کچہ قلعہ منتقل کردیا ہے”۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ “ان علاقوں میں زمینوں اور فصلوں پر پاکستان آرمی کے اہلکاروں نے قبضہ کرلیا ہے جبکہ ان کی مال مویشی جن میں 300 اونٹ، 100 سے زائد گائے بیل اور 400 کے قریب بھڑ بکریاں شامل ہیں، کو بھی فورسز نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے”۔
خیال رہے ڈیرہ بگٹی سمیت بلوچستان کے طول و عرض میں دہائیوں سے فوجی آپریشنوں کا نہ تھمنے والا سلسلہ جاری ہے، جس میں اب تک سینکڑوں بلوچ شہید ہوچکے ہیں اور ہزاروں کی تعداد میں مرد و زن لاپتہ ہیں۔۔