امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے یہ اعلان کیا کہ واشنگٹن یوکرین کو مزید 800 ملین ڈالر کا اسلحہ، گولہ بارود اور دیگر امداد بھیج رہا ہے۔
وائٹ ہاؤس نے بدھ کے روز صدر بائیڈن کے اس حیران کن بیان کو تقویت دی جس میں امریکی صدر نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن یوکرین پر یوکرین میں نسل کشی کرنے کا الزام لگایا تھا۔
صدر بائیڈن کی ترجمان اور وائٹ ہاؤس کے پریس سکریٹری جین ساکی نے نسل کشی کے الزام کے بارے میں کہا کہ ”صدر وہ بات کر رہے تھے جو ہم سب دیکھ رہے ہیں، جو وہ محسوس کر رہے ہیں وہ زمین پر ہونے والے مظالم کے حوالے سے روز روشن کی طرح عیاں ہے۔”
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے جین ساکی نے وضاحت کی کہ صدر بائیڈن نے ”کل بھی نوٹ کیا، یقیناً ایک قانونی عمل ہوگا جو کمرہ عدالت میں ہوگا، لیکن وہ (بائیڈن) وہی بات کہہ رہے تھیجو وہ دیکھتے ہیں، یہ وہی ہے جو وہ زمین پر دیکھا جا رہے ہیں اور جو ہم سب نے زمیں پرہونے والے مظالم کے حوالے سے دیکھا ہے۔”
پریس سیکرٹری نے کہا کہ اس سے قطع نظر کہ آپ اسے (روسی حملوں کو) کیا کہتے ہیں، اب ہمارا مقصد اس جنگ میں یوکرینی لوگوں کی مدد جاری رکھنا ہے، جہاں ہم مظالم ہوتے دیکھتے ہیں اور امریکہ کی آج کی اعلان کردہ فوجی امداد اس کا ثبوت ہے۔”