ہزارگنجی حملے میں پاکستان آرمی براہ راست ملوث ہے – بشیر زیب

564

بلوچ قوم پرست رہنما بشیر زیب بلوچ نے اپنے جاری کردہ ایک بیان میں ہزار گنجی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گذشتہ روز کوئٹہ ہزار گنجی میں ہزارہ قوم پر ہونے والے حملے کے پیچھے پاکستانی فوج کے مکروہ عزائم کارفرما ہیں، یہ حملہ پاکستانی فوج و آئی ایس آئی کے دیرینہ بوئے ہوئے بیجوں کا پھل ہے۔ پاکستان مذہبی شدت پسندی کو شروع دن سے آج تک بطور حربہ و کارڈ بلوچ قومی تحریک کے خلاف استعمال کرتا آیا ہے اور بلوچ سیکولر و معتدل سماج اور مزاج کو اپنے غلیظ عزائم اور کارستانیوں کے ذریعے دنیا کے سامنے مذہبی شدت پسند کے روپ میں پیش کرنا چاہتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک طرف لوگ کوئٹہ ہزار گنجی میں اپنے پیاروں کی لاشوں کو اٹھا رہے تھے، جنہیں فوج کے ایماء پر فرقہ واریت کے نام پر  بےجاء قتل کردیا گیا تھا تو دوسری طرف امام کعبہ فیصل مسجد میں خطبہ جمعہ میں دعویٰ کررہے تھے پاکستان اسلام کا قلعہ ہے۔ یہ کتنا بڑا تضاد ہے اور کس قدر کھلم کھلا اسلام کے نام پر پاکستان کے قیام سے ہی لوگوں کو بیوقوف بنایا گیا ہے اور کتنے بے گناہوں کا خون بہایا گیا ہے۔ پاکستان روز اول سے ہی اسلام کو محض اپنے گناہوں کے پردہ پوشی کیلئے بطور حربہ استعمال کررہا ہے، پاکستان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں یہ ایک پنجابی شاونسٹ فوجی ریاست ہے۔ جو باقی تمام قومیتوں کیلئے محض ایک اذیت گاہ ہے۔ افسوس اس بات پر ہوتی ہے کہ پنجابی جیسے شاطر قوم کا ساتھ سعودی حکمران دے رہے ہیں، اور امام کعبہ مذہب اسلام کے بنیاد پر پاکستانی مظالم کی توثیق کررہے ہیں جو اسلام کے حقیقی فلسفے کی توہین ہے۔

بشیر زیب بلوچ نے مزید کہا کہ یہ سچائی کل بھی واضح تھی اور آج بھی واضح ہے کہ پاکستانی فوج جنگی کاروبار اور بطور خارجہ پالیسی اسلام اور مذہبی شدت پسندی کو بطور کارڈ استعمال کرکے مذہبی شدت پسندی اور انتہاء پسندی نا صرف بڑھاوا دے رہا ہے بلکہ اسلام کو بھی نقصان دے رہا ہے۔ ان عوامل کے پیچھے براہِ راست پنجابی مفادات موجود ہیں اور ان مفادات کی تکمیل کیلئے مظلوم بلوچ، پشتون اور ہزارہ قوموں کی نسل کشی ہورہی ہے۔ جب تک پاکستان اور اسکے فوج کا وجود برقرار رہے گا، اس وقت تک نا صرف بلوچستان بلکہ پوری دنیا میں امن کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکے گی۔ اور پاکستان مذہبی دہشتگردی میں مزید شدت و وسعت پیدا کرتا رہے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بلوچ قوم کی جنگ پوری انسان اور انسانیت کی بقاء اور امن عالم کی جنگ ہے، اس جنگ کو ہر مظلوم و محکوم کو ہمارے ساتھ ملکر لڑنا چاہیئے اور یہ مہذب اقوام عالم کا فرض بنتا ہے کہ انسانیت کی سربلندی و آزادی کی اس جنگ میں بلوچ کی حمایت کریں، یہ کمک و حمیت صرف بلوچ کا نہیں بلکہ پوری انسانیت کی مدود و کمک ہوگا۔