کوئٹہ: پولیو ٹیم پر حملہ، خاتون ورکر زخمی

536

کوئٹہ میں مسلح افراد کا خاتون پولیو ورکر پر حملہ، تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں مسلح افراد نے پولیو ٹیم پرحملہ کیا جس کے نتیجے خاتون پولیو ورکر شدید زخمی ہوگئی۔

تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے علاقے بھوسہ منڈی میں پولیو ورکر بی بی غزالہ پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر دی جس کو تین گولیاں لگی جنہیں تشویشناک حالت میں کوئٹہ سول ہسپتال منتقل کر دیا گیا جبکہ واقعے کے بعد ملزمان فرارہونے میں کامیاب ہو گئے ۔

یاد رہے کہ بلوچستان میں پولیو ورکروں پر اس سے قبل بھی کئی بار حملے ہوچکے ہیں جن میں کئی پولیو ورکروں کی جان جاچکی ہے جبکہ ان حملوں سے اکثریت کی ذمہ داری مختلف مذہبی شدت پسند تنظیموں نے قبول کی ہے۔

بلوچستان میں پولیو کا مرض تشویشناک حد تک پایا جاتا ہے، رواں سال بلوچستان کے ضلع دکی میں پولیو وائرس کی وجہ سے 3 بچے زندگی بھر کے لیے معذور ہوچکے ہیں جبکہ 3 اضلاع کوئٹہ، قلع عبداللہ اور ژوب میں گندے پانی سے لیے گئے نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق 2018 میں پولیو کے 27 کیسز سامنے آئے جو تمام کے تمام پاکستان اور افغانستان سے تعلق رکھتے تھے جہاں یہ مرض اب بھی پنجے گاڑے موجود ہے۔

خیال رہے کہ عالمی سطح پر پولیو کے خاتمے کی مہم کا آغاز 1988 میں کیا گیا تھا جس کا مقصد سال 2000 تک اس مرض کا مکمل خاتمہ کرنا تھا۔