افغان سرحد پر بارڈ لگانے سے بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال بہتر ہوگی – جام کمال

125

وزیراعلیٰ بلوچستان  جام کمال نے کہا ہے کہ افغان بارڈر پر بارڈ لگانے سے بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال بہتر ہوگی ماضی میں سرمایہ کاروں کو بہتر ماحول نہیں بنا18 ویں ترمیم کا فائدہ صوبہ نہیں اٹھا پایا بلوچستان پر توجہ نہیں دی گئی اگر بلوچستان کے مسائل پر توجہ دی جاتی تو آج کافی مسائل ہو تے بلوچستان کے صورتحال ماضی کے نسبت آج بہت بہتر ہے بلوچستان میں ترقیاتی کام ہو رہے ہیں صرف اور صرف عوامی مسائل کے حل پر توجہ دے رہے ہیں ۔

وسائل کی فراہمی نچلی سطح تک نہیں ہو پا رہی ہے میڈیا کی وجہ سے مسائل تیزی سے سامنے آرہے ہیں بلوچستان کی صورتحال ماضی کی نسبت آج بہت بہتر ہے سیف سٹی منصوبہ چھ سال سے التواء کا شکار رہا چندہ ماہ میں منصوبے پر کافی حد تک کام کر لیا گیا امید ہے آنیوالا وقت مزید بہتر ہو گا ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک نجی ٹی وی سے بات چیت کر تے ہوئے کیا وزیراعلیٰ بلوچستان میر جام کمال نے کہا ہے کہ بلوچستان کی سیاسی مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرینگے بلوچستان عوامی پارٹی ایک سیاسی جماعت ہے سیاست میں زہن بنایا ہے کہ بلوچستان کے مسائل کا مقابلہ کرینگے اور مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی کوشش کرینگے اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں کو جو اختیارات منتقل ہوئے تھے۔

اس اختیارات سے فائدہ نہیں اٹھایا گیا جس کے وجہ سے مسائل میں کمی کی بجا ئے بڑھتے گئے وسائل کی فراہمی نچلی سطح تک نہیں ہوپا رہی ماضی میں حکمرانوں نے پانچ سال میں وہ کچھ نہیں کیا جو موجودہ حکومت نے اتحادیوں کیساتھ مل کر ساڑھے تین ماہ میں وہ بہت کچھ کیا جن کے عوام کو توقع تھی ۔

انہوں نے کہا ہے کہ ماضی میں تعلیم اور صحت پر توجہ نہیں دی جس کے وجہ سے یہ دونوں شعبے تباہی کی طرف چلے گئے تعلیم اور صحت کے شعبوں میں پالیسی بنانے کی ضرورت ہے اور ان شعبوں کو بہتر بنانے میں وقت لگے گا ہمیں امید ہے کہ ہم ان مسائل کا آسانی سے مقابلہ کرینگے ۔

انہوں نے کہا ہے کہ ماضی میں مختلف حالات کا مقابلہ کیا یہاں پر بیرونی مداخلت کی وجہ سے حالات خراب ہوئے بدقسمتی سے ماضی میں ہم نے انفراسٹکچر کواچھا ماحول نہیں دیا 2008ء سے 2013ء تک نسلی بنیادوں پر دہشت گردوں نے وارداتیں کیں بلوچستان میں بیرون ملک سے پلاننگ کرکے دہشت گردی کروائی مگر اب سیکورٹی فورسز اورموجودہ حکومت کی بہترین حکومت عملی کی وجہ سے حالات بہتری کی طرف گامزن ہے ۔

انہوں نے کہا ہے کہ عام انتخابات سے قبل مستونگ میں جو دہشت گردی کا واقعہ ہوا جس میں ہمارے پارٹی کے رہنماء نوابزادہ سراج رئیسانی شہید ہوئے مگر اداروں نے کسی میں بڑی حد تک پیشرفت کی جس کی طرح بارڈرز کو سیل کیا جا رہا ہے اس سے بھی حالات بہتر ہونگے انہوں نے کہا کہ سیف سٹی پروجیکٹ چھ سال تک التواء کا شکار رہا مگر موجودہ حکومت نے تین ماہ میں منصوبے پر کافی حد تک کام کر لیا ۔

انہوں نے کہا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اسمگلنگ کی سب سے بڑی وجہ ہے بلوچستان کے نوجوان تبدیلی کا سبب بنیں گے ماضی میں بلوچستان کی زمین کوئی بھی غیر ملکی خرید سکتا تھا اب ایسا کوئی نہیں کرسکتا کابینہ نے زمین کی خریداری کے حوالے سے قانون سازی کی ۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت بہتر حکمت عملی سے بلوچستان کی پسماندگی کو ختم کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی وقت اور حالات کا تقاضا ہے کہ اب ہم ذاتی مفادات سے ہٹ کر بلوچستان کے مفادات کو ترجیح دیں ۔

وزیراعلیٰ بلوچستان میر جام کمال نے کہا کہ ماضی میں سرمایہ کاروں کو بہتر ماحول نہیں ملا اگر سرمایہ کاروں کو ماحول ملتا تو آج بلوچستان کی تقدیر بدل جاتی اور بلوچستان نے 18 ویں ترمیم سے کوئی فائدہ نہیں اٹھایا بلوچستان کے نوجوان تبدیلی کا سبب بنیں گے اور بلوچستان کا مستقبل روشن ہے ۔

دریں اثناہ بلوچستان منرلز ریسورس ڈویلپمنٹ بورڈ کا پہلا اجلاس جمعرات کے روز یہاں منعقد ہوا، وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان جو کہ بورڈ کے چیئرمین بھی ہیں نے اجلاس کی صدارت کی، بورڈ کے دیگر اراکین جن میں سیکریٹری معدنیات، سیکریٹری خزانہ، سیکریٹری قانون، ڈائریکٹر جنرل مائنز وزارت پٹرولیم اور ڈائریکٹر مائنز بلوچستان شامل ہیں نے اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس میں معدنیات کے شعبہ میں کام کرنے والی مختلف کمپنیوں کے ساتھ ہونے والے معاہدات اور انہیں ایکسپلوریشن لائسنس اور مائننگ لائسنس کے اجراء کے طریقہ کار کا جائزہ لیا گیا جبکہ اجلاس کو ای ایل اور ایم ایل لائسنسوں کی تجدید کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔

اجلاس میں بلوچستان منرل پالیسی 2002کا ازسرنو جائزہ لے کر اس میں ترامیم کے ذریعہ مزید جامع بنانے کا فیصلہ کیا گیا، اجلاس میں خضدار اور دیگر علاقوں میں بیرائٹ، زنک اور لڈ سمیت دیگر معدنیات کی تلاش وترقی کے لئے پی پی ایل، بلوچستان مائننگ انجینئرنگ اور صوبائی محکمہ معدنیا ت کے اشتراک سے جاری منصوبوں کی پیشرفت کا جائزہ بھی لیا گیا۔

اجلاس میں اس بات سے اتفاق کیا گیا کہ معدنیات کی تلاش وترقی کے منصوبوں کے لئے مختلف کمپنیوں کو لائسنس کے اجراء اور معاہدات میں بلوچستان کے مفادات کے تحفظ کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا اور فیصلہ کیا گیا کہ کمپنیوں کو ایکسپلوریشن لائسنس کے اجراء کی فیس میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔