بلوچوں کے ساتھ جو کھیل کھیلا گیا اب وہ نہیں ہونا چاہئے ساحل و وسائل رکھنے کے باوجود بلوچوں کو دو وقت کی روٹی میسر نہیں ہے بلوچوں کو کہتے ہیں کہ آئیں پشتون اور بلوچ ایک ہوجائیں اور اس صوبہ کو مشترکہ سمجھیں تو ہمیں پھر کوئی نقصان نہیں ہوگا اگر کسی نے حق نہیں دیا تو ملکر پرامن احتجاج کریں گے۔
پشتونخواملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ اگر عام انتخابات میں کسی نے بھی مداخلت کرنے کی کوشش کی تو اس خطرناک نتائج برآمد ہونگے صوبہ میں جو جماعت بنائی گئی ہے اس جماعت میں وہ لوگ شامل کئے گئے ہیں جو انگریزوں کے دور سے لیکر آج کے دور تک ہمیشہ اقتدار کے ساتھ چمٹے رہے پشتون اور بلوچ عوام ایک ساتھ ہو کر اپنے حقوق حاصل کر سکتے ہیں
پی کے میپ کے سربراہ نے کہا کہ پنجاب کے ساتھ برابری چاہتے ہیں تو ہمارے ساتھ کیوں نہیں ایک ہو کر پشتون اور بلوچ دونوں تباہی سے دوچار ہونگے ہم سمجھتے ہیں کہ اب وقت آگیا ہے کہ پشتون اور بلوچ نے یکجہتی کا مظاہرہ کیا تو ہم اپنے حقوق پرامن طورپر حاصل کر سکتے ہیں اگر پرامن طورپر بھی حقوق نہ دیئے گئے تو سڑکوں پر نکل کر جدوجہد کریں گے بندوق وسائل کا حل نہیں ہے
انکا کہنا تھا کہ جب تک افغانستان کے ساتھ اچھے تعلقات استوار نہیں ہونگے اس وقت تک ہم پرامن نہیں رہ سکتے کسی بھی ہمسایہ ملک میں مداخلت کرنا غیر جمہوری عمل ہے اب وقت آگیا ہے کہ ہم سمجھ لیں کہ ملک کو صحیح راستے پر چلانے کے لئے تمام جمہوری قوتوں کو ساتھ لیکر چلنا ہوگا –