بلوچ لبریشن آرمی کے سینئر کمانڈر اسلم بلوچ نے چین اور پاکستان پر الزام عائد کی ہے کہ وہ بلوچ وسائل کے لوٹ مار میں مشغول ہیں اور بلوچوں پر بدترین مظالم ڈھا رہے ہیں۔
ایشین نیوز انٹرنیشنل ( اے این آئی) کو ایک خصوصی ویڈیو انٹرویو جاری کرتے ہوئے، بی ایل اے کے کمانڈر اسلم بلوچ نے اسلام آباد اور بیجنگ پر الزام عائد کی ہے کہ وہ بلوچ شناخت اور بقا کو مٹانے کے بہیمانہ منصوبے پر عمل پیرا ہیں۔
اسلم بلوچ نے کہاہے کہ، ” یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے کہ چین گذشتہ کئی سالوں سے پاکستان اور اسکے آرمی کے سرپرستی میں بلوچ وسائل کو لوٹ رہا ہے، نا صرف یہ بلکہ چین نے اب پاکستان کے فوج سے بھی ہاتھ جوڑ لیئے ہیں جو گذشتہ سات دہائیوں سے بلوچ عوام پر بدترین مظالم ڈھاتا آرہا ہے”۔
” پاکستان اس وقت چین سے جاسوسی کے جدید آلات، جدید قسم کے اسلحہ و بارود حاصل کرکے بلوچستان میں آزادانہ استعمال کررہا ہے، چین کی مدد سے پاکستان اس خطے میں اپنی عسکری عملداری قائم کرنا چاہتا ہے۔ انکا اصل نشانہ بلوچستان کے ساحلی علاقہ جات ہیں، جہاں چین پاکستان کے تعاون سے اپنا نیول بیس مضبوطی سے قائم کررہا ہے۔ چین و پاکستان کے ان غیر انسانی حرکتوں کی وجہ سے بلوچ قوم کی بقا کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں”، اسلم بلوچ نے مزید کہا۔
چین 62 بلین ڈالر کے سرمایہ کاری سے چین پاکستان اقتصادی راہداری تعمیر کررہا ہے، جس میں گوادر پورٹ کی تعمیر شامل ہے۔ بلوچ کسی بھی بیرونی سرمایہ کاری کے خلاف مزاحمت کررہے ہیں کیونکہ وہ گذشتہ کئی دہائیوں سے ایک آزاد بلوچ وطن کیلئے لڑتے ہوئے آرہے ہیں۔
بلوچ لبریشن آرمی، جسے پاکستان میں دہشت گرد تنظیموں کے فہرست میں شامل کیا گیا ہے، دعویٰ کرتی ہے کہ وہ پاکستانی استحصال کے خلاف جدوجہد کررہی ہے۔
( بلوچ لبریشن آرمی کے سینئر کمانڈر اسلم بلوچ کا یہ خصوصی انٹرویو بھارتی نیوز نیٹورک اے این آئی میں انگریزی زبان میں شائع ہوئی، دی بلوچستان پوسٹ شکریہ کے ساتھ اسی انٹریو کو اپنے قارئین کے دلچسپی کیلئے اردو میں ترجمہ کرکے شائع کررہی ہے)