برطانیہ میں ایک بار پھر فری بلوچستان کی پوسٹرز لگے ٹیکسی نمودار۔
سو کے قریب ٹیکسوں پر فری بلوچستان کی پوسٹرز آویزاں۔
دی بلوچستان پوسٹ نمائندے کے مطابق گذشتہ سال نومبر میں ورلڈ بلوچ آرگنائزیشن کی جانب سے لندن میں فری بلوچستان مہم کا آغاز کیا گیا تھا لیکن پاکستانی حکومت کے شدید احتجاج اور مئیر لندن کی مداخلت پر ٹرانسپورٹ فار لندن ٹی ایف ایل نے یکطرفہ طور پر کاروائی کرکے ٹیکسوں اور بسوں پر لگے فری بلوچستان کی پوسٹرز کو ہٹایا تھا لیکن اب ایک بار پھر فری بلوچستان مہم کا آغاز کیا گیا ہے اور 100 کے قریب ٹیکسوں پر فری بلوچستان کی پوسٹرز آویزاں کئے گئے ہیں
کمپین میں بلوچستان میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں اور خلاف ورزیوں کا نوٹس لینے کی اپیل کی گئی ہیں ۔
اس سے قبل بھی لندن میں ٹیکسوں ، بسوں اور بل بورڈز پر اس طرح کی پوسٹرز آویزاں کئے گئے تھے اور برطانیہ کے علاوہ امریکہ کے شہر نیویارک میں بھی 100 کے قریب ٹیکسیوں پر فری بلوچستان کی پوسڑز لگائے گئے تھے اور نیو یارک کے معروف ٹائمز اسکوائر پر بھی بل بورڈز پر فری بلوچستان کی بل بورڈز آویزاں کرکےدنیا کو بلوچستان میں جاری پاکستان کی ظلم و زیادتیوں اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کے متعلق آگاہی دی گئی ۔