پاکستان بی ایل اے یا ٹی ٹی پی سے مذاکرات نہیں کرے گا، افغان رجیم پشتون قوم پرستی کو ہوا دے رہی ہے – پاکستان کا الزام

33

پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ افغان طالبان حکومت پاکستان میں پشتون قوم پریستی کو ہوا دینے کی کوشش کر رہی ہے۔

ترجمان کے مطابق، افغانستان کے مقابلے پاکستان میں پشتون قومیت کی تعداد زیادہ ہے، اس وجہ سے پاکستان میں پشتون ازم کو بھڑکانے کی کوشش قابلِ تشویش ہے۔

پاکستانی دفترِ خارجہ کا دعویٰ ہے کہ طالبان حکومت نے مذاکرات کے دوران دہشت گردی کے خلاف وعدے کیے تھے، مگر عملی اقدامات نہ کیے گئے۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان مخالف دہشت گرد گروہوں کے لیے استعمال ہو رہی ہے، اور طالبان حکومت نے ان کے خلاف ٹھوس کارروائی نہیں کی۔

پاکستانی دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کسی دہشت گرد گروپ، جیسے تحریکِ طالبانِ پاکستان یا بلوچ لبریشن آرمی کے ساتھ مذاکرات نہیں کرے گا۔

بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان نے برادرانہ تعلقات کی بنیاد پر مذاکرات کی راہ اپنے لیے کھلی رکھی ہے، مگر تحفظِ ریاست اور عوامی سلامتی اہم ترجیح ہے۔