حب: پاکستانی فورسز کے ہاتھوں 3 افراد جبری لاپتہ

312

بلوچستان کے صنعتی شہر حب چوکی سے پاکستانی فورسز نے تین افراد کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے-

تفصیلات کے مطابق رواں سال 26 ستمبر کو ایک شخص شبیر احمد ولد امیر احمد کو اشوک پمپ کے قریب سے جبکہ دیگر دو کو 29 ستمبر کو ساکران روڈ حب سے فورسز نے بندوق کے زور پر گاڑی میں بٹھا کر اپنے ہمراہ لے گئے ہیں۔ تینوں لاپتہ افراد آپس میں کزن ہیں اور امیر آباد کے رہائشی ہیں-

ذرائع کے مطابق شبیر احمد ولد امیر احمد رکشہ ڈرائیور جبکہ آفتاب احمد ولد نذیر احمد ٹرک پر کیلنڈر اور راشد علی موٹر سائیکل کے میکینک کا کام کرتے ہیں ۔

دریں اثنا گذشتہ روز لاہور سے لاپتہ ہونے والے طلباء بازیاب ہوگئے ہیں-

واضح رہے کہ پاکستانی صوبے پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے مختلف تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم چار بلوچ طلباء کو پنجاب پولیس اور انکے ہمراہ سادہ کپٹروں میں ملبوس پاکستانی خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے ہاسٹلوں پر چھاپہ مار کر گرفتاری بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا-

بلوچ طلباء کو ایک ہی رات میں پنجاب یونیورسٹی اور لاہور یونیورسٹی کے کے ہاسٹلوں پر ریڈ کے دؤران حراست میں لے لیا گیا تھا-

پنجاب پولیس و خفیہ اداروں کی جانب سے گرفتاری بعد نامعلوم مقام پر منتقل کئے جانے والے طلباء میں، شمریز بادینی، دیدگ زہری، سمیت مزید دو طلباء شامل تھیں۔

گرفتاری بعد ازاں نامعلوم مقام پر منتقل کئے جانے والے تمام چار بلوچ طلباء رہا ہوگئے ہیں۔