بلوچستان میں چوری و ڈکیتی میں ملوث مسلح گروہوں کو ریاست کی سرپرستی حاصل ہے – نیشنل پارٹی

212

نیشنل پارٹی سانحہ ڈنک کے حوالے سے کراچی میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں بھر پور شرکت کرے گا پارٹی کے کارکن اپنی شرکت کو یقینی بنائیں۔

نیشنل پارٹی کے ترجمان نے اعلان کیا کہ سانحہ ڈنک کے خلاف 5 جون کو سہ پہر تین بجے کراچی پریس کلب پر ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں پارٹی کارکناں بڑی تعداد میں اپنی شرکت کو یقینی بنائیں.

بیان میں کہا گیا کہ بلوچستان بھر اور خصوصا مکران میں حالات زیادہ سنگین شکل اختیار کر کرچکے ہیں مسلح جھتوں کو ریاستی اداروں کی سرپرستی حاصل ہے وہ سرعام چادر و چاردیواریوں کے تقدس کو پامال کر رہے ہیں ڈنک کا سانحہ ایسی سلسلے کی کھڑیاں ہیں مسلح دستے حکومتی پارٹیوں کے وزرا کے گارڈز ہیں اور ان کی سرپرستی ان کو حاصل ہے تربت انتظامیہ ڈاکوؤں کے سرغنوں پر ہاتھ ڈالنے کو تیار ہی نہیں ہیں ۔

بیان میں کہا گیا کہ متاثرہ خاندان کو تنگ کیا جارہا ہے اور پریشر دی جارہی ہے کہ وہ اس معاملے کو رفع دفع کریں۔

بیان میں مطالبہ کیاگیا کہ ریاست اپنی ذمہ داری پوری کرئے اور سماج دشمن عناصر سے اپنی وابستگی ختم کرکے ان کے خلاف کاروائی عمل میں لائے اور مکران بھر سے پرائیویٹ مسلح دستوں کا قلع قمع کرکے عوام کو اور کاروباری افراد کو تحفظ فراہم کرئے حکومتی پارٹیاں بھی ان سماج دشمن عناصر کی سرپرستی بند کریں اور سیکیورٹی اداروں کے سامنے رکاوٹ نہ بنیں۔