فائرنگ سے زخمی پی ٹی ایم رہنما عارف وزیر چل بسے

264

جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا میں فائرنگ سے زخمی ہونے والے پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے رہنما عارف وزیر ہفتے کو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔

وانا کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) عثمان خان نے ان کی موت کی تصدیق کی۔

واضح رہے کہ حملے کے بعد انہیں علاج کے لیے اسلام آباد منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ دم توڑ گئے۔ قبل ازیں ایک عہدیدار نے بتایا تھا کہ جمعہ کو عارف وزیر پر وانا کے قریب غواہ خواہ میں ان کے گھر کے باہر گاڑی میں سوار مسلح افراد نے فائرنگ کی تھی۔

عارف وزیر کو گولی لگنے سے شدید زخم آئے تھے اور وہ تشویشناک حالت میں تھے۔ ابتدائی طور پر انہیں ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال میں داخل کیا گیا لیکن بعد ازاں علاج کے لیے انہیں اسلام آباد منتقل کردیا گیا۔

واضح رہے کہ عارف وزیر رکن قومی اسمبلی اور پی ٹی ایم رہنما علی وزیر کے کزن ہیں۔

علاوہ ازیں ڈان اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق واقعے پر موجود عینی شاہدین نے بتایا تھا کہ عارف وزیر کے گارڈز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں 2 حملہ آور بھی زخمی ہوئے تاہم مسلح افراد ہوائی فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے۔

واضح رہے کہ عارف وزیر کے خاندان کے 7 لوگ سال 2007 میں وانا میں عسکریت پسندوں کے ساتھ جھڑپ میں ہلاک ہوچکے ہیں، جس میں ان کے والد سعداللہ جان اور انکل مرزا عالم بھی شامل تھے۔

واضح رہے کہ پشتون تحفظ موومنٹ ایسا اتحاد ہے جو سابق قبائلی علاقوں سے بارودی سرنگوں کے خاتمے کے مطالبے کے علاوہ ماورائے عدالت قتل، جبری گمشدگیوں اور غیر قانونی گرفتاریوں کے خاتمے پر زور دیتا ہے اور ایسا کرنے والوں کے خلاف ایک سچے اور مفاہمتی فریم ورک کے تحت ان کے محاسبے کا مطالبہ کرتا ہے۔