سیاسی اور طلباء جماعتیں جامعہ بلوچستان کو بچانے میں کردار ادا کریں – اکیڈمک اسٹاف

203

اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن جامعہ بلوچستان کے صدر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ، نائب صدر فرید خان اچکزئی، جنرل سیکرٹری باقی جتک اور کابینہ کے دیگر ممبران نے اپنے ایک مذمتی بیان میں کہا کہ جامعہ بلوچستان کے اندرونی اور انتظامی امور میں چانسلر سیکرٹریٹ کی وجہ سے بے جامداخلت اور سینڈیکیٹ سمیٹ دیگر پالیسی ساز اداروں جیسا کہ اکیڈمک کونسل اور ایڈوانس سٹڈیز اینڈ ریسرچ بورڈ کے گذشتہ سال ہونے والے اجلاسوں خصوصاً سینڈیکیٹ کے اجلاس جس میں بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس، صوبائی سیکرٹری تعلیم سمیت وائس چانسلر اور جامعہ بلوچستان اور کالجز کے منتخب ممبران نے شرکت کی اور سینڈیکیٹ کے اس اہم اجلاس میں جامع بلوچستان کی تعلیمی بہتری اور اساتذہ اور طلبا اور طالبات کی فلاح کے لئے بہترین فیصلے کیئے گئے لیکن ان تمام خود مختار پالیسی ساز اداروں کے اجلاسوں کے مینٹس جاری نہیں کیئے جا رہے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ غیر قانونی طور پر متعین وائس چانسلر اور پرو وائس چانسلر مجرمانہ غفلت کا مرتکب ہورہے ہیں اور اپنی کرسی بچانے کے لئے جامعہ بلوچستان کے خلاف سازشوں میں شریک ہو رہے ہیں۔

بیان میں واضح کرتے ہوئے کہا گیا کہ کہ ہائی کورٹ آف بلوچستان کے ہدایات کے باوجود بھی اب تک سینڈیکیٹ سمیت دیگر پالیسی ساز اداروں کے مینٹس جاری نہیں کیئے جا رہے۔

بیان میں بلوچستان کے تمام سیاسی پارٹیوں، سماجی اور طلبا تنظیموں سے پر زور اپیل کی کہ وہ اپنی مادر علمی کو بچانے کے لیے عملی طور پر میدان میں نکل آئے۔ اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن نے فیصلہ کیا کہ عید کے بعد اس ضمن میں تمام سیاسی جماعتوں، سماجی اور طلبا تنظیموں سے ملاقاتیں کرکے مشترکہ جدوجہد شروع کریگی۔