چین کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں قابل اعتبار شراکت دار نہیں – امریکہ

89

امریکی اراکین کانگریس نے چین پر الزام لگایا کہ چین نے کورونا کے پھیلاؤ کی حد اور ووہان میں اموات کی تعداد کو چھپایا اور امریکی محکمہ خارجہ سے چین کے اعداد و شمار اور معلومات سے متعلق تحقیقات کا مطالبہ کر دیا۔

امریکی کانگریس میں ریپبلکن نے وہائٹ ​​ہاؤس کو پیش کی گئی خفیہ انٹیلی جنس رپورٹ کی طرف اشارہ کیا۔ جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ چین نے کورونا سے ہونے والی اموات اور کیسز کی تعداد غلط بتائی ہے، چین نے جان بوجھ کر نامکمل، جھوٹے اور جعلی اعداد و شمار رپورٹ کئے۔

انٹیلی جنس رپورٹس کی بنیاد پر ری پبلکن سینیٹر Ben Sasse نے کورونا سے چین میں اموات کی تعداد کو پروپیگنڈا قرار دیدیا۔ اور کہا کہ امریکا میں کورونا وائرس سے ہوئی اموات چین سے زیادہ ہیں، بالکل غلط ہے۔

ریپبلکن رکن مائیکل میک کیول نے کہا کہ چین کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں قابل اعتبار شراکت دار نہیں، چین نے انسان سے انسان میں وائرس کی منتقلی کے بارے میں جھوٹ بولا۔

انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ جن ڈاکٹروں اور صحافیوں نے سچ بتانا چاہا انھیں خاموش کردیا گیا۔

واضح رہے کہ چین نے 82 ہزار کے قریب کیس اور 3 ہزار 300 سے زائد اموات رپورٹ کی ہیں۔

امریکا میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 2 لاکھ سے زائد ہوگئی ہے جبکہ 4 ہزار 300 سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔