شہید غلام محمد کی زندگی و قربانی ہمارے لئے مشعل راہ ہے – این ڈی پی

296

نیشنل ڈیموکرٹیک پارٹی کے مرکزی ترجمان نے  شہدائے مرگاپ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہید غلام محمد،  شہید لالا منیر اور شہید شیر محمد نے  اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر  بلوچ قوم میں قربانی کے جذبے کو  مزید پختہ کردیا ہے۔

ترجمان نے کہا شہید غلام محمد بلوچ کو ساتھیوں سمیت تربت سے خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے گرفتار کرکے لاپتہ کردیا تھا اور کچھ دن بعد کی مسخ شدہ لاشیں مرگاپ سے ملی تھی آج بھی 40 ہزار کے قریب بلوچ نوجوان، خواتین، بچے اور بزرگ لاپتہ ہیں جنکا کوئی پتہ نہیں ہے ۔

ترجمان نے کہا ہمارا یقین ہے کہ شہید مرتے نہیں،  آج بھی ہم اپنے شہیدوں کو یاد کرتے ہیں، انکی سوچ کو اپناتے ہیں انکے بتائے ہوئے راستے پر چلتے ہیں، شہید غلام محمد ایک سوچ و فکر کا نام ہے،  ان کی  زندگی اور قربانی ہمارے لئے مشعل راہ ہے،  جس طرح بلوچ نوجوان میں قومی شعور کو بیدار کیا اور ہر بلوچ کو قومی شناخت کی بحالی کی تبلیغ کی وہ ناقابل فراموش ہے،  شہید غلام محمد نے بلوچ سیاست کو ایک وزن دیا وہ وزن جوکہ ہمارے لئے راہ نجات ہے مگر ہمیں وہی  بہادری ؤ جرات دکھانا ہوگا جو شہید غلام محمد میں ہم نے دیکھا۔

ترجمان نے کہا شہید غلام محمد  نواب خیربخش مری کے بعد سب سے بڑے سیاسی استاد مانے جاتے ہیں کیونکہ اس نے ہمیشہ حق و سچ کی بات کی ہے، اس کی  قربانیوں کی بدولت آج بلوچستان میں سیاسی شعور اُجاگر ہوا ہے اس شعور کو کوئی بھی بڑی طاقت ختم نہیں کرسکتا جسمانی طور پر تو ختم کرسکتا ہے مگر جو سوچ اور نظریہ انسان کے اندر رہ جاتا ہے اسے ختم کرنا کسی کے بھی بس میں نہیں۔

ترجمان نے کہا این ڈی پی اپنے تمام شہداء کو سلام پیش کرتی ہے اور یہ عزم کرتا ہے کہ بلوچ کے ہر گھر تک بلوچ قوم پرستی کا نظریہ پہنچائے گا۔