کرونا وائرس کے خلاف لڑنے والے اسٹاف کی زندگیاں غیر محفوظ ہیں ۔ نیشنل پارٹی

112

وفاقی اور صوبائی حکومت کی کارکردگی انتہائی مایوس کن ہیں۔ کرونا وائرس کے خلاف لڑنے والے ڈاکٹروں اور اسٹاف کے لیے خصوصی پیکیج کا اعلان کیا جائے ۔ کبیر محمدشہی

نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر سینیٹر کبیرمحمد شہی کہا کہ حکومت کرونا وائرس کے روک تھام میں سنجیدہ نظر نہیں آرہا ہے کرونا وائرس کے خلاف لڑنے والے ڈاکٹروں، پیرامیڈیکس، نرسز اور دیگر سیکیورٹی کے اسٹاف کی زندگیوں کو محفوظ بنانے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نظر نہیں آرہے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے اخباری بیانات سوشل میڈیا پر بہت کچھ کہا اور بتایا جارہا ہے لیکن عملاً وفاقی حکومت اور بلوچستان کی صوبائی حکومت کی کارکردگی انتہائی مایوس کن دیکھائی دے رہا ہے۔ مختلف ہسپتالوں میں قائم ائسولیشن سینٹرز کسی ہسپتال سے زیادہ بیگار کیمپ یا سب جیل جیسے ہیں جہاں مریضوں کے لیے کچھ ہے اور نہ کام کرنے والے اسٹاف کی زندگیوں کو محفوظ بنانے کے حوالے سے کچھ ہے۔

کبیر محمد شہی نے مزید کہا ہے کہ ایران بارڈر سے آمدورفت معمول کے مطابق قانونی اور غیر قانونی دونوں طرح سے جاری ہے جو ایک خطرناک صورتحال کی نشاندہی کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس ایک جان لیوا وائرس ہے اس سے خوفزدہ یا گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ موثر حکمت عملی اور سنجیدہ کوششوں سے اس پر قابو پانا ممکن ہے۔ حکومت کو وائرس کے خلاف لڑنے والے ڈاکٹروں اور فرنٹ مین کارکنوں کی زندگیوں کو محفوظ بنانے کے لیے موثر بندوبست کے ساتھ خصوصی مراعات اور پیکیج کا اعلان بھی کریں تاکہ کام کرنے والے ورکروں کی تسلی ہو کہ ریاست ھمارے ساتھ کھڑی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ہونے والی لڑائی میں ملازمین اور ان کے خاندانوں کو جو تحفظ فراہم کیا گیا بالکل ایسی طرح اس جان لیوا وائرس کے خلاف لڑنے والے ڈاکٹروں اور اسٹاف اور ان کے خاندانوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے پیکیج کا اعلان کیا جائے۔