ڈیرہ غازی خان :جعلی مقابلے میں دو بلوچوں کے قتل میں ڈی ایس پی اور ایس ایچ او ملوث ہیں – عدالتی رپورٹ

559

سانحہ کوٹ مبارک ڈیرہ غازی خان میں جعلی پولیس مقابلے میں دو راہ گیروں کے قتل ڈی ایس پی اور   ایس ایچ او ملوث قرار پائے۔

 دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق دس  نومبر دو ہزار انیس  کو لادی گینگ سے مقابلے کے بعد پولیس نے دو راہگیروں عبداللہ کھوسہ بلوچ اور غلام حیدر کھوسہ بلوچ کو گرفتار کرکے دو گھنٹے اذیت دینے کے بعد قتل کردیا۔ تھا ۔

اس واقعہ میں ڈی ایس پی ریاض بخاری، ایس ایچ او کامران سیف اور چوہدری اظہر ملوث تھے۔

اس واقعہ پر بلوچ راج نامی تنظیم نے ورثاء کے ساتھ لیکر احتجاجی کال دی جس سے ڈیرہ غازی خان میں دھرنے، کینڈل لائٹس، خاموش احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں کئی روز تک چلتے رہی اس کے ساتھ بلوچ راج کی کال پر ڈیرہ اسماعیل خان، لاہور اور ملتان میں بھی احتجاجی مظاہرے ہوئیں۔

احتجاج و مظاہروں کے بعد حکومت پنجاب نے جوڈیشل کمیشن کا اعلان کیا جس کی رپورٹ 24 مارچ 2020 کو منظر عام پر آئی۔

اس رپورٹ میں کمیشن نے لکھا ہے کہ دو نوجوانوں عبداللہ کھوسہ بلوچ اور غلام حیدر کھوسہ بلوچ کو پولیس نے جعلی مقابلہ میں قتل کیا۔

کمیشن نے پولیس کے پوائنٹ کو غلط کہا اور لکھا کہ ان دو نوجوانوں کیخلاف کوئی ثبوت ظاہر نہیں ہوئیں۔

ساتھ ہی کمیشن نے ڈی ایس پی ریاض بخاری اور دو ایس ایچ اوز چوہدری  اظہر اور کامران سیف کو قتل کا ذمہ دار ٹہرایا۔