ڈاکٹروں کے کورونا سے متاثر ہونے کے باوجود حکومت سامان فراہم نہیں کر رہی – ینگ ڈاکٹرز

192

ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے ترجمان ڈاکٹر رحیم خان بابر کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق حالیہ طور پر کورونا وائرس سے متاثرہ 2 ڈاکٹروں کے رپورٹس مثبت آئے ہیں، جنہیں شیخ زید ہسپتال اور ہوم آئسولیشن میں رکھا گیا ہے ڈاکٹروں میں مثبت کیسز کا سامنے آنے کے بعد بھی نااہل، ناکام اور بے حس حکومت صوبے کے ہسپتالوں میں پرسنل پروٹیکٹیو ایکویپمنٹس اور ڈیسپوزیبل گلوز، ماسکس تک فراہم نہ کرسکیں۔

ترجمان نے کہا کہ صوبے کے ویران اور کھنڈرات نما ہیلتھ یونٹس میں آج بھی ڈاکٹر و پیرامیڈیکل اسٹاف بغیر کسی پرسنل پروٹیکشن کے اس صوبے کی عوام کیلئے اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ قرنطینہ سینٹروں میں پچھلے 20 دنوں سے ڈیوٹی سرانجام دینے والے ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل اسٹاف کی فی الفور سکریننگ کرکے ان کی جگہ وزیراعلیٰ بلوچستان کے ایگزیکٹیو آرڈرز کے تحت کنٹریکٹ ڈاکٹروں کی مستقلی کے احکامات جاری کرتے ہوئے انہیں تعینات کیا جائیں۔

ترجمان نے واضع کیا کہ موجودہ سیکریٹری اور سپیشل سیکریٹری صحت موجودہ ایمرجنسی صورتحال کو کنٹرول کرنے اور صوبے کے ٹرشری کیئر ہسپتالوں تک کو سہولیات فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں لہٰذا وزیراعلیٰ بلوچستان حالات کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے صوبے کے ہسپتالوں کا از خود دورہ کرتے ہوئے وہاں ڈیوٹی پر مامور ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل اسٹاف کی بے بسی اور محکمہ صحت کی نااہلی کے خلاف عملی اقدامات اٹھائیں۔

ترجمان نے کہا کہ ڈاکٹروں کے سکریننگ ٹیسٹس جاری ہیں مثبت ریزلٹس آنے پر دیگر صوبوں کی طرح ڈاکٹروں کو ہوم کوارنٹین اور آئسولیشن میں رکھنے کو ترجیح دی جائیگی۔

ترجمان نے عوام سے پرزور اپیل کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت اور محکمہ صحت حالات کو کنٹرول کرنے اور ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کو سہولیات دینے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں لہٰذا موجودہ حالات کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے غیر ضروری طور پر گھروں سے نکلنے سے گریز کریں باقاعدہ طور پر صفائی کا خیال رکھنے کیساتھ ساتھ معمولی نوعیت کی بیماریوں کی صورت میں ہسپتالوں کا رخ کرنے کے بجائے ینگ ڈاکٹرز کے جاری کیئے گئے تمام سپیشلٹیز کے ڈاکٹروں کے نمبروں پر رابطہ کرکے ان کی خدمات حاصل کریں۔