چمن: پاکستان افغانستان سرحد مزید ایک ہفتہ بند، عوام کا احتجاج

183

پاکستان افغانستان سرحد کو مزید ایک ہفتے کیلئے کورونا وائرس کے پیش نظر بند کردیا گیا جبکہ ایف سی ہیڈ کوارٹر میں قبائل، علما، تاجروں اور صحافی برادری کے ساتھ ایف سی کمانڈنٹ چمن سکاوٹس کرنل راشد کی ہدایت پر جرگہ کا انعقاد کیا گیا۔

جرگے میں شریک افراد کا کہنا تھا طورخم بارڈر اور تفتان بارڈر کھلے ہیں جبکہ ہم چمن کے قبائل اور تاجروں کے ساتھ ظلم اور ناانصافی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ہم پر روزگار کے دروازے کرنے کی سازش کے تحت بند کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کا جنوبی افغانستان میں اب تک کوئی بھی کیس رپورٹ نہیں ہوا پاکستان افغانستان سرحد پر باب دوستی گیٹ بند ہونے کے باعث سرحد کے دونوں اطراف مال بردار ٹرکوں کی لائنیں لگی ہوئی ہے جس میں خوردنی اشیا بھی موجود ہے جن کے خراب ہونے کا شدید خدشہ ہے۔

فورسز ذرائع کے مطابق کورونا وائرس کے باعث خارجی اور داخلی راستے مکمل طور پر مزید ایک ہفتے کیلئے بند رہیں گے سرحد کی بندش سے نیٹوسپلائی اور پاکستان افغانستان ٹرانزٹ ٹریڈ مکمل طور پر معطل رہے گی۔

دوسری جانب چمن میں مختلف سیاسی پارٹیوں نے سرحد کی بندش کے خلاف شہر میں احتجاجی ریلی نکالی۔

مظاہرے سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر کورونا وائرس کا خطرہ ہے تو طورخم بارڈر اور تفتان بارڈر کے کھلا ہونے سے کچھ نہیں ہوتا صرف چمن کے عوام پر روزگار کے دروازے بند کرنے کیلئے گیٹ بند کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان سرحد پر دونوں جانب ہزاروں کی تعداد میں لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔ سرحد کی بندش سے مسافروں کا چمن کے ہوٹلوں میں رش لگا ہوا ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ جلد سے کھولا جائے بصورت دیگر ہم شدید احتجاجی مظاہرے کا اعلان کریں گے۔