مشکے: پاکستانی فوج کی حراست میں خاتون جانبحق

385

جانبحق خاتون کو دو روز قبل فورسز نے دیگر افراد کے ہمراہ گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کیا تھا۔

بلوچستان کے علاقے مشکے منگلی زیمڑو سے پاکستانی فورسز نے زرگل زوجہ رحیم بخش بلوچ کو دو روز قبل حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا۔

علاقائی ذرائع کے مطابق زیر حراست خاتون تشدد کے باعث جانبحق ہوگئی ہے جن کی لاش ان کی لواحقین کے حوالے کردی گئی ہے تاہم فورسز اہلکاروں نے دھمکی دی ہے کہ خاتون کے قتل کی خبر باہر نکلی تو پوری خاندان کو اس کی سزا دی جائے گی۔

سرکاری حکام کی جانب سے تاحال اس حوالے کچھ نہیں بتایا گیا ہے۔

بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی انفارمیشن و کلچرل سیکریٹری دلمراد بلوچ نے مائیکرو بلاگنگ کی ویب سائیٹ پر اس حوالے سے لکھا ’’یہ نہ پہلا واقعہ ہے اور نہ آخری، کیونکہ غلام قوموں کے مقدر میں ایسی تذلیل ازل سے لکھی ہے۔‘‘

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا مسئلہ تشویشناک صورتحال اختیار کرچکا ہے۔ لاپتہ افراد کے لواحقین مسلسل احتجاج کررہے ہیں جبکہ لاپتہ افراد کے بازیابی کیساتھ جبری گمشدگیوں کے نئے واقعات رپورٹ ہورہے ہیں جس کے باعث سیاسی و سماجی تنظیمیں جبری گمشدگیوں کے حوالے سے حکومتی اقدامات پر عدم اطمینان کا اظہار کررہے ہیں۔

گذشتہ دنوں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاجی کیمپ کو ماما قدیر کے قیادت میں کراچی سے دوبارہ کوئٹہ منتقل کردیا گیا جہاں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے جبکہ لاپتہ افراد کے لواحقین نے اعلامیہ جاری کیا ہے کہ کل کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاجی کیمپ قائم کی جائے گی۔

اس حوالے سے لاپتہ انسانی حقوق کے کارکن راشد بلوچ کی بہن فریدہ بلوچ کا کہنا ہے کہ کل ہم دیگر لاپتہ افراد کے لواحقین کے ہمراہ اپنے پیاروں کی بازیبابی کے لیے دوپہر 2 بجے سے 48 گھنٹے تک کراچی پریس کلب کے سامنے بھوک ہڑتال پر بیٹھ کر اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں گے۔ تمام مکاتب فکر کے لوگوں سے اپیل ہے کہ وہ اس بھوک ہڑتالی کیمپ میں شرکت کر کے ہمارا ساتھ دیں ۔