عالمی حالات کی وجہ سے بلوچ دشمن سی پیک منصوبہ ناکام ہورہا ہے – نواب مہران مری

505

بلوچ رہنماء نواب مہران مری نے کہا ہے کہ بین الاقوامی حالات ، بلوچ قوم کی جہد مسلسل اور قربانیوں کی بدولت پاکستان بلوچستان میں سی پیک جیسے بلوچ کش منصوبوں اور بلوچ وسائل کے لوٹ مار کے اپنے مزموم عزائم میں بڑی حد تک ناکام ہوا اور اب انہیں  پنجاب کے کروڑوں بھوکوں کا پیٹ بھرنے، فوجی جرنیلوں اور اشرافیہ کے شاہانہ زندگی کو برقرار رکھنے کا فکر لاحق ہورہا ہے اس لئے اب  ان کی نظریں بلوچ وسائل پر ٹکی ہوئی ہیں اسی تناظر میں حالیہ دنوں فوج نے مری علاقوں میں اپنی سرگرمیوں میں تیزی لائی ہے کوہلو و کاہان میں اپنے آزمائے ہوئے پتلوں کو ایک بار بھر میدان اتار دیا تاکہ وہ گزینی بجارانی کا اپنا پرانا ڈرامہ دوبارہ شروع کرسکیں،ان تمام حربوں کے پیچھے ایک ہی مقصد کارفرما ہے کہ مری علاقوں میں فوج کی موجودگی کو زیادہ کی جائے، جس طرح سوئی سے گیس نکال کر پنجاب کے چولہے جلائے جارہے ہیں اسی طرز پر کوہستان مری میں تیل و گیس اور دوسرے معدنی وسائل کی لوٹ مار شروع کی جائے۔

بلوچ رہنماء نے کہا کہ بلوچ قوم اب اتنے باشعور ہوچکے ہیں کہ وہ قبیلوں، علاقائی اور گروہی تفریق سے بالاتر ہوکر جدوجہد کررہے ہیں، پاکستان فوج کو یہ ذہن نشین کرلینا چاہئے کہ وہ اپنے چلے ہوئے اور ناکارہ کارتوسوں کی مدد سے لوٹ مار کے اپنے مزموم مقاصد میں کبھی کامیاب نہیں ہونگے، عوام کی جانب سے مسترد کردہ ان کٹھ پتلیوں کی بیتابی اور دوبارہ میدان میں اتارے جانے کے جنون کا یہ عالم ہے کہ اپنے آبائی علاقہ کاہان میں کھڑے ہوکر پنجاب کے کسی دیہات سے آئے ہوئے آئی جی ایف سی کا شکریہ ادا کررہے ہیں کہ انہیں یہ موقع دیا گیا۔

مہران مری نے کہا کہ دنیا پاکستان کی اصلیت سے واقف ہوچکی ہے کہ یہ ایک قوم نہیں ان کی کوئی تاریخ نہیں بلکہ ٹھگوں اور مافیا کا ایک ٹولہ ہے جنہوں نے وردیاں پہنی ہوئی ہیں جو صرف امداد اور قرضوں کے بدلے کسی کی بھی خدمت گزاری سے دریغ نہیں کرتے، اپنے نئے آقا چین کی دم پر پرانے آقاوں کو آنکھیں دکھانا شروع کیا تو ان کا امداد اور قرضے بند کردیئے گئے اور نئے آقا چین میں اتنی دم نہیں کہ کروڑوں بھوکوں کا پیٹ پال سکے ان کے اپنے بھوکے تعداد میں ان سے کہیں زیادہ ہیں لہذا اب ان کی نظریں اور آخری امیدیں صرف بلوچ اور دوسرے محکوم اقوام کے وسائل پر ہیں اور ہمیں معلوم کہ اس کو حاصل کرنے کے لئے وہ کسی بھی حد تک جانے سے دریغ نہیں کریں گے کیونکہ ان کے ہاں اخلاقیات اور مہذب ہونا بے معنی ہیں اور ان کے لئے کچھ بھی برا نہیں۔