سندھ: جبری گمشدگیوں کا سلسلہ جاری، لواحقین کا احتجاج

391

سندھ میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ جاری ہے گذشتہ رات کراچی ڈفینس کے علاقے سے ایک سندھی انجنیئر امر قیس ابڑو کو جبری طور پر لاپتہ کیا گیا۔

ذرائع نے ٹی بی پی کو بتایا کہ امر قیس ابڑو کا تعلق جسقم کے شہید رہنما چیئرمین بشیر خان قریشی کی فیملی سے ہے جبکہ وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کا کہنا ہے کہ امر قیس ابڑو کو ریاستی اداروں نے اٹھاکر لاپتہ کردیا ہے۔

خیال رہے اس سے قبل سندھ کے مختلف علاقوں سے سیکڑوں قوم پرست سندھی کارکنان جبری طور لاپتہ کیئے جاچکے ہیں جن کے خلاف مختلف اوقات میں احتجاجی مظاہرے ہوتے رہے ہیں۔

 یہ بھی پڑھیں: بلوچ لاپتہ افراد کیلئے کراچی میں مظاہرہ

دوسری جانب آج سندھ کے شہر حیدرآباد، لاڑکانہ اور کندھوکوٹ میں جبری طور پر لاپتہ کارکنان عبدالفتاح چنہ، پروفیسر غلام شبیر کلہوڑو، کاشف ٹگڑ، ڈاکٹر فتح محمد کھوسو اور مہران میرانی کے لواحقین و قوم پرست کارکنان کی جانب سے بھوک ہڑتالی کیمپ قائم کیا گیا۔

اس موقع پر وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کی جانب سے سندھ بھر میں جاری تمام بھوک ہڑتالی کیمپوں کی حمایت کی گئی ہے اور تنظیم کی جانب سے جبری طور لاپتہ کارکنان کی رہائی کے لیے جدوجہد جاری رکھنے کا عزم کیا گیا ہے۔