حکومت ہم سے کیا گیا وعدہ پورا کرے – وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز

192

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف آواز اٹھانے والی تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے وازیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ حکومت وی بی ایم پی سے لاپتہ افراد کے بازیابی متعلق ایک سال پہلے کیا گیا اپنا وعدہ پورا کرے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر وی بی ایم پی کی جانب  سے اپیل کی گئی ہے کہ ‏حکومت کئی سالوں سے لاپتہ علی اصغر بنگلزئی، ڈاکٹر دین محمد بلوچ، ذاکر مجید بلوچ، سمیع مینگل، ظفر بنگلزئی، اکبر مری، زاہد بلوچ، سفر خان مری، عبدالغفار، عبدالغفور، سعداللہ، کبیر، مشتاق، رمضان، عبدالمالک اور توتک سے لاپتہ افراد سمیت کئی سالوں سے لاپتہ دیگر افراد کو بازیاب کریں۔

اس حوالے سے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے ٹی بی پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک سال قبل وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال یوسف، وزیر داخلہ ضیا لانگو سمیت دیگر حکومتی نمائندگان سے بات چیت ہوئی تھی جس میں انہوں نے کئی سالوں سے لاپتہ افراد کے بازیابی کی یقین دہانی کی تھی۔

نصراللہ بلوچ کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ بلوچستان نے آن دی ریکارڈ لاپتہ افراد کے بازیابی کی یقین دہانی کرائی تھی اس حوالے سے لاپتہ 50 افراد کے تفصیلات پر مشتمل فہرست حکومتی اراکین کو فراہم کردی گئی تھی جن میں سالوں سے لاپتہ سیاسی رہنماوں و کارکنان سمیت دیگر افراد کے نام شامل ہے جبکہ مذکورہ فہرست سے صرف دو افراد تاحال بازیاب ہوسکے ہیں اور دیگر افراد کے حوالے سے پیش رفت دیکھنے میں نہیں آئی ہے۔

نصراللہ بلوچ کا کہنا ہے گذشتہ مہینے کئی لاپتہ افراد بازیاب ہوئے جو ایک خوش آئند عمل ہے لیکن دوسری جانب سالوں سے لاپتہ سیاسی رہنماوں، کارکنان و دیگر افراد کی عدم بازیابی تشویشناک ہے جس کے باعث ہم حکومتی اراکین کو یاد دہانی کرارہے ہیں۔

خیال رہے بلوچستان کے مختلف علاقوں سے گذشتہ مہینے تیس سے زائد افراد بازیاب ہوئے تھے تاہم سیاسی و سماجی جماعتوں کے مطابق بلوچستان سے جبری طور پر لاپتہ افراد کی تعداد ہزاروں میں ہے۔

دوسری جانب مختلف علاقوں سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگیوں کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔