پنجاب سندھ بارڈر پر گیس پائپ لائن دھماکے سے تباہ

302

پنجاب سندھ بارڈر پر رحیم یار خان کی تحصیل صادق آباد کے قریب پیر اور اتوار کی درمیانی رات گیس پائپ لائن دھماکے سے پھٹ گئی، جس سے آگ بھڑک اٹھی اور کئی کئی فٹ اونچے شعلے بلند ہونے لگے اور ارد گرد کے کھیتوں میں بھی آگ لگ گئی۔

رحیم یارخان پولیس کے ترجمان کے مطابق دھماکے سے گیس پائپ لائن پھٹنے کے مقام پر پہلے زوردار آواز بھی سنی گئیں، جس کے بعد بھڑکنے والی آگ کے شعلے کئی میل دور سے بھی نظر آئے۔

پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے ریسکیو 1122، فائر بریگیڈ، سول ڈیفنس و دیگر امدادی ادارے بھی موقع پر پہنچ گئے ہیں۔

پولیس کے ترجمان کے مطابق ابھی تک پائپ لائن کے پھٹنے اور آگ لگنے کی وجہ کا تعین نہیں ہو کیا جا سکا۔

یہ پائپ لائن قادر پور گیس فیلڈ سے آ رہی ہے اور اس کا قطر 30 انچ بتایا جا رہا ہے۔ پولیس یہ جاننے کی کوشش کر رہی ہے کہ آیا گیس پائپ لائن پھٹنے کے واقعہ کا تخریبی کارروائی سے کوئی تعلق ہے یا یہ ایک اتفاقی حادثہ ہے۔

2003 کے بعد سے بلوچستان کے مقام سوئی اور سندھ کے علاقے قادر پور گیس فیلڈ سے پنجاب اور خیبر پختونخواہ کو جانے والی پائپ لائنوں کو سندھ پنجاب اور بلوچستان پنجاب بارڈر پر کئی بار دھماکے سے اڑایا جا چکا ہے۔

ابھی تک کسی گروپ کی جانب سے اس واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی ہے۔

حکام نے متاثرہ پائپ لائن میں گیس کی سپلائی روکنے کے لیے قارد آباد گیس فیلڈ سے درخواست کر دی ہے۔ جس کے بعد آگ کو مزید پھیلنے سے روکنے میں مدد ملے گی۔