ایران امریکہ تصادم میں بلوچستان سب سے زیادہ متاثر ہوگا- این ڈی پی

254
File Photo

نیشنل ڈیموکرٹیک پارٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ موجودہ عالمی صورتحال سے بلوچ قوم کو باخبر رہنا چاہیئے،ایران اور امریکہ جنگ کی صورتحال میں بلوچستان متاثر ہوگا، پہلی اور دوسری جنگ عظیم کے اثرات ہم بلوچستان میں دیکھ سکتے ہیں دوسری جنگ عظیم میں برطانیہ کی معیشیت  اتنی کمزرو ہوجاتی ہے کہ اسے اپنے کالونیز چھوڑنے پڑے ،اس وقت بلوچستان بھی برطانیہ کا ایک کالونی تھا حالانکہ یہ دونوں جنگ عظیم یورپ میں لڑی گئی تھی،لہذا اگر تیسری جنگ عظیم ہوتی ہے تو بلوچستان اسکے منفی اثرات سے نہیں بچے گا، اب دیکھنا یہ ہے کہ بلوچ قوم ایک اسٹیک ہولڈر کی صورت میں کتنا منظم ہے اور اپنے اندورنی معاملات میں کتنا کنٹرول رکھتا ہے کہ جنگ کی صورت میں خود کو منفی اثرات سے بچا کررکھے۔

ترجمان نے کہا اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے تمام بلوچ حقیقی قوم پرستوں کو یکجا ہونا چاہیئے اور بلوچ قوم کو مذہبی بنیادوں پر جنگ سے دور رکھنا ہوگا، بلوچ قوم اس وقت تین حصوں میں تقسیم ہے اور ان تمام حصوں میں پاکستان میں موجود بلوچستان کو کلیدی کردار ادا کرنا ہوگا۔

ترجمان نے کہا وقت کی نظاقت کو سمجھتے ہوئے بلوچ قوم کو ایک پلیٹ فام کی ضرورت ہے جس میں بلوچ قوم کی قومی شناخت کو زندہ رکھتے ہوئے سیاسی جدوجہد عمل کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے، ان تمام معاملات میں بلوچ قوم کا اعتماد نہایت ضروری ہے،ایران اور امریکہ کی جنگ کی صورت میں بلوچ قوم کو اپنے سیستان میں موجود بلوچ بھائیوں کی بھرپور امداد اور مدد کرنا ہوگی،جنگی صورتحال میں سیستان بلوچستان میں بلوچ ہجرت کرکے آئیں گے، بلوچستان کے تمام سیاسی پارٹیوں کو اس صورتحال کے لیئے تیار رہنا چاہیئے اور اپنے پالیسی کو واضع کرنا ہوگا،کہ سیستان سے آئے ہوئے بلوچ بھائیوں کی کس طرح سے خدمت کیا جائے،ایک بہت خاص بات وہ یہ کہ ہم سیستان بلوچستان سے آنے والے بلوچ بھائیوں کو مہاجر نہیں سمجھیں گے یہ سرزمین انکی اپنی سرزمین ہے یہ سرزمین انکی قومی شناخت ہے۔

ترجمان نے کہا ایران اور امریکہ کے جنگ کی صورت میں انسانی خون بہے گا اور جنگوں میں انسانی حقوق کی پامالیاں ہوئیں گئی، اقوام متحدہ کا کردار بہت اہمیت کا حامل ہے اقوام متحدہ کو اپنا کردار نبھانا ہوگا تاکہ انسانی زندگیاں محفوظ رہیں،وقت سے پہلے وقت کی تیاری زندہ قوموں کی نشانی ہے۔

ترجمان کے مطابق این ڈی پی کی یہ کوشش رہی ہے کہ بلوچستان میں نظریات یوسف عزیز مگسی کو زندہ رکھے یہ نظریات ہمیں ہر طرح سے کامیاب بنائیں گے، یوسف عزیز مگسی نے اپنے دور میں آل ورلڈ بلوچ کانفرنس کا انعقاد کیا تھا جس سے دنیا کے تمام بلوچ اکھٹے ہوئے تھے، یہ سب اقدامات ایک قوم کے لیئے نہایت ضروری ہے،این ڈی پی کی یہ کوشیش رہی ہے کہ بلوچستان کے سیاسی حالات سے بلوچ قوم کو باخبر رکھے اور اپنی قومی ذمہ داری کو نبھاتا رہے۔