2020 کو بلوچ قومی تحریک کے اکابرین سے منسوب کرتے ہیں – ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

366
فائل فوٹو

نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر و سابق وزیر اعلی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ اگلے سال کو بلوچ قومی تحریک کے 100سالہ تسلسل سے منصوب کرتے ہوئے اقابرین کی جہد مسلسل اور قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کےلئے پورا سال تقاریب کا انعقاد کیا جائے گا۔

انہوں نے کہاں ہے کہ خطے میں بلوچ قومی تحریک کو شعوری و فکری مقام حاصل رہا ہے۔ نیشنل پارٹی کو علمی، ادبی، سماجی، معاشی اور سیاسی انسٹیٹیوٹ بنانے میں مصروف عمل ہے۔ اس کے لئے میر غوث بخش بزنجو ریسرچ سینڑ کے تحت پالیسی بنانے کا عمل اسی تسلسل کا حصہ ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گوادر میں پلڈاٹ اور میر غوث بخش ریسرچ سینٹر کے پالیسی سازی ایونٹ کے ابتدائی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کا کہنا تھا کہ نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل جان بلیدی کی سربراہی میں پالیسی سازی کے عمل کے عمل میں مہارت حاصل کرنے کے لیے تربیتی پروگرامز پارٹی کے نوجوان قیادت کی علمی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے ساتھ پارٹی ملک میں عوامی آئینی علمی سماجی معاشی اور سیاسی پالیسی بنانے کا اعزاز حاصل کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کو گوادر میں کرنے کا واضح مقصد ہے کہ پارٹی کے نوجوان گوادر کی پسماندگی و لاچارگی سے آگاہ ہو، سی پیک کا محور بلوچ ساحل ہے لیکن بلوچ عوام ترقی تو کجا بنیادی ضروریات زندگی سے محروم ہے جوکہ حکمرانوں کی بلوچ سے ناانصافییوں کی تسلسل کی کھڑی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سماج میں کتاب کلچر کمزور ہوچکی ہے اور نوجوان کتابوں سے دور ہورہے ہیں جو کہ شعوری حوالے سے سماج کے لئے بہتر نہیں ہے۔ نیشنل پارٹی اور ملک کے دیگر سیاسی جماعتوں میں یہی فرق ہے کہ نیشنل پارٹی سیاست کو علم تصور کرتی ہے اور اس علم سے استفادہ حاصل کرنے کے لئے مواقع فراہم کرنے کے لئے تربیت کے عمل کو جاری رکھتا ہے۔ پارٹی کے نوجوان کتاب کی قدر و قیمت پر سمجھوتا نہیں کریں۔

انہوں نے کہا کہ برصغیر قوموں کی جدوجہد کا خطہ ہے۔بلوچ سرزمین اپنی جغرافیائی حیثیت کے بدولت خطے میں گریٹ گیم کا حصہ ہے۔ اس لیے بلوچ قومی سیاسی قیادت کی شعوری سیاسی جدوجہد خطے میں نمایاں مقام رکھتا ہے۔ جنوری میں قومی تحریک کاصد سالہ تسلسل کے طور پر منایا جائے گا اور اقابرین کی عظیم جدوجہد کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا۔