کوئٹہ: کیسکو، واسا اور سوئی سدرن کے عوام دشمن اقدامات جاری ہے – پشتونخوامیپ

166

پشتونخواملی عوامی پارٹی کے جاری کردہ بیان میں کوئٹہ شہر میں بالخصوص و گردنواح میں بالعموم بجلی کی طویل و غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ، گیس پریشر کی کمی اور پینے کے صاف پانی کی شدید قلت پر بلوچستان حکومت کی نااہلی اور مجرمانہ خاموشی کی شدید مذمت کی گئی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبے میں حکومت نام کی کوئی چیز ہی نہیں، شہریوں کو نہ پانی، نہ گیس اور نہ ہی بجلی میسر ہے۔کیسکو اور محکمہ واسا کے درمیان بلوں کی ادائیگی کا مسئلہ اب تک برقرار کیسکو کے حکام سے شکایات کی جائے تو کہتے ہیں کہ واسا والے رقم کی ادائیگی نہیں کررہے ہیں، واسا کے حکام سے شکایت کی جائے تو کہتے ہیں کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کا مسئلہ ہے جس کے باعث ٹیوب ویل بند ہیں جبکہ سوئی سدرن گیس کمپنی نے تو صارفین کا جینا حرام کردیا سخت سردی میں بھی گیس پریشر مکمل نہیں اور کہیں علاقوں میں تو گیس ہی نہیں ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ کیسکو، محکمہ واسا اور سوئی سدرن گیس کمپنی کے عوام دشمن اقدامات نا قابل برداشت ہوچکے ہیں جبکہ سلیکٹڈ صوبائی حکومت نے اس تمام صورتحال پر نہ صرف مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے بلکہ 6 جماعتی کابینہ کا کوئی نمائندہ ان مسائل کو حل کرنے کیلئے کسی محکمہ یا کمپنی سے بات کرنے کو تیار ہیں۔

سلیکٹڈ صوبائی حکومت او ر کابینہ کے نمائندوں میں انتی اہلیت و صلاحیت نہیں کہ وہ عوام کو اس اذیت ناک صورتحال سے نجات دلا سکیں جبکہ صرف اخباری بیانات اور تصاویر کے ذریعے عوام کو دھوکہ دینے کیلئے بیانات کا سہارا لیا جارہا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ مکمل کوئٹہ شہر میں گیس کی لوڈشیڈنگ اور پریشر میں شدید کمی کا مسئلہ برقرار ہے۔ کیسکو، واسا اور سوی سدرن گیس کمپنی کے حکام کے عوام دشمن اقدامات اور شہریوں کو درپیش اذیت ناک صورتحال اب ناقابل برداشت ہوچکے ہیں۔ پشتونخوامیپ یہ واضح کرتی ہے کہ اگر مسئلہ برقرار برقرار رہا تو پشتونخوامیپ مذکورہ دفاتر کے سامنے ہی اپنے عوام کی تائید و حمایت کے ساتھ سخت احتجاج کا محفوظ رکھتی ہیں۔