کسی کو تشدد کے ذریعے اپنا نظریہ تھوپنے کی اجازت نہیں – بی ایس او پجار

182

بی ایس او پجار کے مرکزی ترجمان نے بی ایس او پجار کی پالیسی بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی ایس او پجار کی سیاسی لائن روز اول سے واضح رہی ہے ہماری سیاست کا محور عدمِ تشدد ساٸنسی شعوری علمی جدوجہد رہی ہے بی ایس او پجار یکجہتی اتحاد اور اتفاق کا درس دیتی ہے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ بی ایس او پجار واحد طلباء تنظیم ہے جس کے کارکن تعلیمی اداروں میں رول ماڈل کے حثیت رکھتے ہیں جبکہ بی ایس او پجار کی نیشنل ازم سے نظریاتی کمینٹمنٹ مضبوط حتمی رہی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ بی ایس او پجار اپنی تاریخی و شعوری جدوجہد کے ذریعے بلوچ نوجوانوں کو بلوچ سیاست کے ساتھ منسلک کرنے ایک دوسرے کے لیے عدم برداشت کی رویش کو ختم کرنے کے لیے بھر پور جدوجہد کی ہے اور بلوچ سماج میں انسان دوستی کے فلسفے اور جہموری طرز سیاست کو فروغ دینے کے لیے اول دستے کا کردار ادا کررہی ہے۔

انہوں نے کہا ہم سب اسی سیاست کے پیداوار ہیں اور اسی جمہوری طرزِ سیاست پہ یقین رکھتے ہیں ہم سیاست کو عبادت سمجھتے ہیں تنظیم کے قیادت نے دن رات محنت و لگن سے تنظیم کو ملک گیر فعال متحرک بنانے کے لئے جدوجہد کی ہے، بی ایس او پجار کے کارکناں مسلسل سیاسی عمل کے پیداوار ہیں انہیں طلبا سیاست اور طلبا مفادات کا ادراک ہے اور ہمیں شدت سے یہ احساس ہے کہ اس وقت ملک میں بلوچ طلبا کو کن مشکلات اور مصائب کا سامنا ہے بلوچ سیاست کو پروان چڑھانے کی خاطر بلوچ نوجوانوں کو اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لئے ان کی ذہنی آبیاری کررہی ہے حالانکہ بلوچ قوم بغیر علم و آگاہی کے جدید چیلنجز کا مقابلہ نہیں کرسکتا ہے. بلوچ قومی تشخص و بقاء کو برقرار رکھنے کی خاطر بلوچ اپنی اندرونی چپقلش و نفرت کی فضاء کو ختم کرکے بلوچوں میں اتحاد و اتفاق پیدا کرنے کی کوشش تیز کریں تب جاکر ساحل و وسائل کی تحفظ کو ممکن بناسکتے ہیں۔

پالیسی بیان میں کہا گیا ہے کہ کچھ عناصر بلوچ سماج میں عدم برداشت، پرتشدد، دروغ گوٸی، فسادی جیسے رویے کو فروغ دینے کی کوشش کرتے ہیں لیکن بی ایس او پجار یہ سمجھتی ہے کہ اس طرح کے زہریلے رویوں کو روکنے اور بلوچ قوم پرستانہ سیاست کو محبت کی بنیاد پر آگے بڑھانے کی جدوجہد جاری رکھے گی۔

انہوں نے مزید کہا بی ایس او پجار تعلیمی ماحول کو برباد کرنے کی بھر پور مخالفت کرے گی اور اکیڈمک اداروں میں پر امن تعلیمی ماحول کو برقرار رکھنے کے لئے بلا خوف جدوجہد کرتی رہے گی حالانکہ بی ایس او بلوچستان میں سیاسی شعور پیدا کرنے کے لئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ سیاست کے اصولوں کے مطابق کسی کو انفرادی طور پر یہ حق حاصل نہیں ہے کہ اپنے نظریے کو تشدد کے ذریعے کسی پر تھوپنے کی کوشش کریں اور بلوچستان میں سیاسی جمود پیدا کرنے کی کوشش کرے۔ بی ایس او پجار سیاسی جمود کو توڑنے اور نوجوانوں کو بلوچ سیاست کے ساتھ جوڑنے کے جدوجہد کو جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ میر غوث بخش بزنجو کے عدم تشدد کے فلسفے پر عمل پیرا ہوا ہے۔