ڈیرہ بگٹی/آواران: خواتین و بچوں سمیت 15 افراد لاپتہ

194

بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی اور آواران سے پاکستانی فوج کے ہاتھوں خواتین اور بچوں سمیت پندرہ افراد حراست بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیے گئے۔

اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز ڈیرہ بگٹی کے علاقے اوچ میں لاکھا ناڑی کے مقام سے فورسز نے خواتین اور بچوں سمیت تیرہ افراد کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کیا ہے۔

مقامی ذرائع نے کا کہنا ہے کہ موسم سرما کے باعث مذکورہ افراد پہاڑی علاقوں سے شہر کی جانب نقل مکانی کررہے تھے۔حراست میں لیے گئے افراد میں چار خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

مقامی لوگوں کے مطابق جب فورسز نے ان افراد کو حراست میں لیا تو وہ سفر میں تھے جن کے پاس بڑی مقدار میں گندم، بڑی تعداد میں اونٹ اور دیگر مال مویشی بھی تھے جن کو فورسز کے اہلکار اپنے قبضے میں لیکر لے گئے۔

بلوچ ریپبلکن پارٹی کے مطابق مذکورہ افراد میں شاہ گل ولد شاہ نواز بگٹی، شاد علی ولد شاہ داد بگٹی، میرو ولد گبرو بگٹی، پھوگو ولد مزارہاں بگٹی، ہوندا ولد جاڑا بگٹی، نصیوہاں ولد زرک بگٹی، ترکمان ولد زرک بگٹی، سمی خاتوں زوجہ زرک بگٹی، شاہ میر ولد بخت علی بگٹی، نصیبو خاتون زوجہ بخت علی بگٹی اور در بی بی دختر بخت علی بگٹی شامل ہے۔

دریں اثنا آواران سے فورسز نے دو طالب علموں کو حراست بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

ذرائع کے مطابق نوجوانوں کو 25 نومبر کو پاکستانی فوج نے آواران کے علاقے ہارون ڈن سے حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام منتقل کیا جن کی شناخت ساجد ولد قادربخش اور پرویز ولد صادق کے ناموں سے ہوئے ہیں۔