سماجی مسائل کے سدباب کیلئے ’مکران سوشل ایکٹیوسٹس‘ کا قیام

355

مکران کے متحرک و سماجی نوجوانوں پر مشتمل سماجی تنظیم  ’ایم ایس اے‘ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ مکران سوشل ایکٹیوسٹس کے آرگنائزر بالاچ قادر، ڈپٹی آرگنائزر غفار کلانچی منتخب ہوئے جبکہ اسلم غلام سینٹرل میڈیا کوآرڈینیٹر ہونگے۔

مکران کے سوشل میڈیا میں متحرک نوجوانوں نے علاقے کے سماجی مسائل کی حل کیلئے مکران سوشل ایکٹیوسٹس MSAکے نام سے ایک فلاحی و سماجی تنظیم کا قیام عمل میں لایا ہے۔

ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ مکران کے تینوں اضلاع تعلیم، صحت و دیگر سماجی مسائل سے دوچار ہیں۔ مکران میں درجنوں تعلیم یافتہ نوجوان بے روزگار ہیں جبکہ تعلیمی اداروں میں بنیادی سہولیات میسر نہیں ہیں۔ علاقائی نمائندگان و حکام بالا کی کارکردگی صرف شہروں میں محدود ہے جبکہ دیہی علاقوں کو یکسر نظر انداز کیا گیا ہے، مکران کے تینوں اضلاع کے دیہی علاقے اب تک بنیادی مراکز صحت سے محروم ہیں۔

انہوں کا کہنا ہے کہ تمام علاقوں کے اہم مسائل کو اجاگر کرنے اور ان کیلئے سوشل میڈیا و دیگر فورم میں آواز اٹھانے کیلئے مکران کے نوجوان سماجی کارکنان نے ایک الائنس کی صورت میں اس تنظیم کا بنیاد رکھ دیا ہے جس کے توسط سے تینوں اضلاع کے متحرک و سوشل میڈیا استعمال کرنے والے نوجوان ایک پلیٹ فورم میں یکجاہ ہوکر عملی جدوجہد کرینگے۔

ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ اس تنظیم کا مقصد مکران کے نوجوانوں و طلباء کو ایک ایسی پلیٹ فورم فراہم کرنا ہے جہاں وہ سیاسی و علاقائی تعصب کو بالائے طاق رکھ کر معاشرے کی بھلائی میں ہم آواز ہوں۔MSAایک خودمختار سماجی تنظیم ہے جس کا کسی بھی سیاسی گروہ یا پارٹی سے کوئی تعلق نہیں جبکہ تنظیم علاقے کی تعلیمی، سیاسی و نوجوانوں کے مسائل پر سوشل میڈیا میں آواز اٹھائے گی اور ان مسائل کو حکامِ بالا تک پہنچانے کیلئے جدوجہد کریگی۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ ایم ایس اے مکران کے تمام نوجوان سماجی کارکنان، طلباء و طالبات، فلاحی اداروں اور میڈیا سے تعلق رکھنے والے لوگوں سے اخلاقی تعاون کی اپیل کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ تمام علاقوں سے تعلق رکھنے والے نوجوان و طلباء اس پلیٹ فورم کی توسط سے یکجاہ ہوکر سنجیدہ سماجی مسائل پر آواز اٹھانے میں تعاون کرینگے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ مکران سوشل ایکٹیوسٹس علاقے میں بند اسکولوں، لائیبریروں، ہسپتالوں کیلئے بھرپور تحریک چلائیگی۔ ایم ایس اے کے قیام کے بعد اس کی تین رکنی آرگنائزنگ کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے۔