بے روز گار نوجوانوں کی گرفتاری قابل مذمت ہے – بی این پی

172

بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی لیبر سیکریڑی منظور بلوچ و دیگر ضلعی رہنماوں کی کوئٹہ کے قریب گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نااہل حکمرانوں کی وجہ سے بے روزگاری میں اضافہ ہورہا ہے اور جب بے روزگار نوجوان اپنے حق کے لیے احتجاج کرتے ہیں تو ان پر تشدد کرکے انہیں گرفتار کیا جاتا ہے جو ظلم و ناانصافی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک طرف سے صوبائی حکومت روزگار کی فراہمی سے قاصر ہے جبکہ لوگ اپنے حق کے لیے بولتے ہیں تو انہیں تشدد کا نشانہ بنا کر پس زندان ڈالنے کی ناکام کوششیں ہو رہی ہے۔

حاجی غلام حسین بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کے صوبائی حکومت اپنے اس روش اور سینہ زوری کے عمل کو ترک کریں بی این پی کے ایک عام سی ورکر سمیت کسی بھی شہری کی گرفتاری کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بنکر بھرپور احتجاج کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ نااہل صوبائی حکومت کی ایما پر منظور بلوچ و دیگر ضلعی قائدین اور بے روزگار نوجوانوں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے صوبائی حکومت بی این پی کے مرکزی رہنما و دیگر سیاسی رہنماوں اور بے بیروزگاروں کو جلد از جلد رہا کریں اور بے روزگار ایسوسی ایشن کے مطالبات کو تسلیم کریں۔

واضح بے روزگار یونین کے شرکا کے گرفتاری کے خلاف انجمن تاجران کی کال پر مستونگ میں مکمل شٹرڈاون ہڑتال بھی کی گئی۔