بلوچ خواتین کی گرفتاری قابل مذمت ہے – نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی

203

نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری بیان میں کہا ہے کہ آواران اور ڈیرہ بگٹی میں بلوچ خواتین کی اغوا نما گرفتاری کی پھر پور مذمت کرتے ہیں۔ بلوچ سماج میں خواتین کو اعلیٰ درجہ دیا گیا ہے اور بلوچ کی پوری تاریخ میں خواتین کو ہمیشہ عزت کی نگاہ سے دیکھا گیا ہے خواہ وہ دشمن ہی کے خواتین کیوں نہ ہوں۔ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے اس سے پہلے بھی کئی بلوچ خواتین کو بچوں سمیت فورسز نے گرفتار کرکے لاپتہ کر دیا ہے جن کے حوالے سے آج تک کوئی معلومات نہیں مل سکی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ کسی اسلامی ملک میں خواتین، بچوں اور بزرگوں کو بلا وجہ اغوا کیا جاتا ہے، ان خواتین، بچوں اور بزرگوں کے ساتھ کیسا سلوک کیا جاتا ہوگا یہ سوچ کر بھی انسانیت شرم سے ڈوب جاتا ہے۔

ترجمان نے میڈیا پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا بلوچستان کے حوالے سے خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے بلوچستان میں حقیقی میڈیا کا کوئی وجود ہی نہیں ہے اگر میڈیا اپنے فرائض ٹھیک سے سرانجام دیتا تو آج بلوچستان میں یہ ظلم زیادتی نہ ہوتا، آج میڈیا جس کے پے رول پر کام کررہی ہے وہ سب کو معلوم ہے، وزیر اعظم تو یہ دعویٰ کرتا ہے کہ پاکستان میں میڈیا آزاد ہے مگر بلوچستان کے حوالے سے میڈیا کا کنٹرول کسی اور کے ہاتھ میں ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی اس طرح کے اغوا نما گرفتاریوں کی شدید مخالفت کرتی ہے اور وقت حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ فوراً تمام گرفتار شدہ خواتین، بچے اور بزرگوں کو رہا کیا جائے اگر ان کے اوپر کوئی کیس ہے تو ان کو عدالت میں پیش کیا جائے۔