بلوچستان میں شرح خواندگی کم کیوں؟ – سہیل ریکی

624

بلوچستان میں شرح خواندگی کم کیوں؟

تحریر: سہیل ریکی

دی بلوچستان پوسٹ

صوبہ بلوچستان جو کے رقبہ کے لیحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے، یہ صوبہ معدنیات میں کافی مالدار ہے مگربدقسمتی سے بلوچستان کو مختلف مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، جیسا کے صحت اور دیگر سماجی مسائل خاص طور پر تعلیم بلوچستان کا سب سےبڑا مسئلہ ہے۔

بلوچستان میں شرح خواندگی 41 فیصد ہے جبکہ پنجاب سندھ اور خیبرپختنخوا میں 62 55 اور 53 فیصد ہے۔2.7 ملین بچوں میں سے 1.9 ملین بچے اسکول نہیں جاتےاس کی وجہ یہ ہے کہ یہاں موجود اسکول بچوں کے سامنے خراب تاثر دے رہے ہیں، سکولوں میں نہ دیواریں ہیں نہ پینے کا پانی اور نہ ہی اسکول کو ملنے والی تمام ضروریات موجود ہیں۔ اسکول میں سپورٹس اور دیگر سرگرمیوں پر کوئی خاص توجہ نہیں۔

بلوچستان کے 36 فیصد سکولز میں پانی کا مسئلہ ہے 56 فیصد سکولز میں بجلی کی سہولت موجود نہیں اور 15 فیصد سکولز بالکل بند پڑے ہیں 9,838 سرکاری سکولز میں ٹایلیٹ کی سہولت موجود نہیں ہے۔

12,500 سکولز میں سے 7000 سکولز میں بنادی سہولیات موجود نہیں صوبے میں 50 فیصد لوگ غربت کا شکار ہیں جس کی وجہ سے والدین بچوں کو مجبورا مزدوری کرنے بھیج دیتے۔


دی بلوچستان پوسٹ: اس تحریر میں پیش کیئے گئے خیالات اور آراء لکھاری کے ذاتی ہیں، ضروری نہیں ان سے دی بلوچستان پوسٹ میڈیا نیٹورک متفق ہے یا یہ خیالات ادارے کے پالیسیوں کا اظہار ہیں۔