جعفر آباد: پولیو سے ایک اور بچہ متاثر، متاثرہ بچوں کی تعداد چھ ہوگئی

103

بلوچستان کے ضلع جعفرآباد میں پولیو سے ایک اور بچہ متاثر ہوا ہے جس کے بعد بلوچستان میں رواں سال میں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد چھ ہوگئی۔

پولیو سے متاثرہ بچے کے والدین کا کہنا ہے کہ بچے کو رات کو تیز بخار ہوا جس کے بعد صبح بچے کے دونوں پیر مفلوج ہوگئے، بچے کی عمر پندرہ ماہ بتائی جاتی ہے،بلوچستان میں تین بچے قلعہ عبداللہ، دو جعفرآباد اور ایک بچہ کوئٹہ کا پولیو سے رواں سال رپورٹ ہوا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے بلوچستان میں نمائندے ڈاکٹر آفتاب کاکڑ کا کہنا ہے کہ پولیو سے بچوں کا متاثر ہونے کی سب سے بڑی وجہ پولیووائرس کی گردش ہے، یہ وائرس جو کے انسان کے انتڑیو میں موجود ہوتی ہے وائرس کے گردش کا سبب بھی انسان ہی ہیں اس گردش کی وجہ سے جو انکاری بچے ہیں وہ متاثر ہورہے، جتنے بھی بچے متاثر ہوئے ہیں یہ وہ بچے ہیں جن کے والدین نے بچوں کو پولیو ویکسین پلانے سے منع کیا۔

ڈاکٹر آفتاب کے بقول پاکستان میں پولیو کے خاتمے میں سب سے بڑی رکاوٹ انکاری والدین ہیں ہم ان والدین کو راضی کرنے کیلئے مختلف طریقوں سے کام لیے رہیں ہے، مذہبی انکاریوں کیلئے ہم علما ء سے مدد لیتے ہیں وہ ان کے گھر جارہے ہیں اور اسی طرح غلطی فہمی کے شکار والدین کی خدشات دور کرنے کیلئے ہم علاقے میں عمائدین اور انکاری والدین سے میٹنگز کرتے ہیں جس کے فوائد درآمد ہورہے ہیں اور وقت کیساتھ انکاری والدین میں کمی آرہی ہے۔

ڈاکٹر آفتاب کاکڑ نے افغانستان سے لوگوں کی بڑی تعداد میں آمدورفت کو بھی ایک وجہ بتایاان کے مطابق افغانستان میں پانچ ملین بچوں کوپولیو ویکسین تک رسائی نہیں ہے کیونکہ وہاں کوئی نظام نہیں ہے جس کی وجہ سے پولیو سے متاثرہ بچوں کی ہمیں اصل تعداد کا نہیں علم نہیں ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق افغانستان میں پولیو سے رواں سال انیس بچے متاثر ہوئے ہیں جبکہ پاکستان میں یہ تعداد پینسٹھ تک پہنچ چکی ہے۔